شام میں ترک فوج کی گاڑی پر حملہ 2 اہلکار جاں بحق اور 2 زخمی
ترکی فوج نے حملہ آوروں کے خلاف آپریشن شروع کردیا
شام میں مسلح افراد نے ترک فوج کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 اہلکار جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے علاقے الباب میں کرد جنگجوؤں کیخلاف آپریشن کرنے والے ترک فوج کی گاڑی پر مسلح افراد نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔
ترک وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں 2 اہلکاروں کی شہادت تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ 2 زخمی اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ حملہ آوروں کے خلاف کارروائی جارہی ہے۔
شام میں الجزیرہ سے تعلق رکھنے والے صحافی رسول سردار نے بتایا کہ حملے کے بعد ترکی فوج نے کرد علیحدگی پسند جماعت وائے پی جے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ ترکی اس تنظیم کو دہشت گرد گروہ قرار دے چکا ہے۔
واضح رہے کہ 22 جنوری 2018 میں ترک صدر طیب اردوان نے اپنی فوج کو شام کی سرحد عبور کرکے علیحدگی پسند جماعت ''وائے پی کے'' کے جنگجوؤں کو کچلنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد سے تاحال اس علاقے میں فریقین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے علاقے الباب میں کرد جنگجوؤں کیخلاف آپریشن کرنے والے ترک فوج کی گاڑی پر مسلح افراد نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔
ترک وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں 2 اہلکاروں کی شہادت تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ 2 زخمی اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ حملہ آوروں کے خلاف کارروائی جارہی ہے۔
شام میں الجزیرہ سے تعلق رکھنے والے صحافی رسول سردار نے بتایا کہ حملے کے بعد ترکی فوج نے کرد علیحدگی پسند جماعت وائے پی جے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ ترکی اس تنظیم کو دہشت گرد گروہ قرار دے چکا ہے۔
واضح رہے کہ 22 جنوری 2018 میں ترک صدر طیب اردوان نے اپنی فوج کو شام کی سرحد عبور کرکے علیحدگی پسند جماعت ''وائے پی کے'' کے جنگجوؤں کو کچلنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد سے تاحال اس علاقے میں فریقین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔