خطر ناک قیدیوں کی موجودگی سینٹرل جیل ٹوٹنے کا خدشہ

ایس پی کے بیان نے جلتی پر تیل کا کام کیا،حفاظتی انتظامات کیلیے بس اسٹاپ منتقل کرنیکا فیصلہ

ایس پی کے بیان نے جلتی پر تیل کا کام کیا،حفاظتی انتظامات کیلیے بس اسٹاپ منتقل کرنیکا فیصلہ فوٹو: فائل

امریکی صحافی ڈینیل پرل کیس کے 2 اہم ملزمان سمیت القاعدہ و کالعدم تنظیموں اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث20 سے زاید ہائی پروفائل ملزمان کی موجودگی کے باعث سینٹرل جیل حیدرآباد کو پہلے ہی سیکیورٹی خطرات لاحق تھے کہ جیل کے موجودہ سینئر سپرنٹنڈنٹ نے دہشت گردوں کو حملے کے حوالے سے دیے گئے چیلنج اور دیگر خطرناک قیدیوں کی حیدرآباد منتقلی کی اجازت دینے سے خطرات میں مزید اضافہ ہو گیا ۔

جس کے بعد سیکیورٹی ادارے ایک بار پھر جیل کی حفاظت کے لیے سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں تو دوسری طرف صورتحال کی سنگینی کا اندازہ کرتے ہوئے سیکیورٹی کو مکمل طورپر فل پروف بنانے کے لیے جیل سے متصل بس اسٹاپ کو منتقل کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے جس پرآئندہ چند روز میں عمل درآمد کیاجائے گا جبکہ جیل میں جیمر کی تنصیب کا کام بھی رواں ہفتے مکمل کر لیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق سینٹرل جیل میں اس وقت 25 سے زاید ہائی پروفائل قیدی موجود ہیں جن میں حال ہی میں کراچی سے گرفتار ا ٹارگٹ کلرشجاعت ہاشمی بھی شامل ہے۔




جس کے متعلق کہاجاتاہے کہ اس نے سوافراد کو قتل کرنے کااعتراف کیا ہے تاہم جیل کواصل خطرہ القاعدہ اور دیگر کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے قیدیوں سے ہے جن کے حوالے سے کالعدم تحریک طالبان نے دھمکی دی ہے کہ ان پر تشددنہ کیاجائے اور نہ ہی انہیں دوسری جیلوں میں منتقل کیاجائے اور اس دھمکی کے بعد حیدرآبادسینٹرل جیل میں سیکیورٹی میں مزیداضافہ کردیا گیا ہے۔
Load Next Story