کراچی سول اسپتال کا طبی عملہ بھی ڈیلٹا ویرینٹ کی لپیٹ میں آگیا
کراچی کے اسپتال بھارتی کورونا کے مریضوں سے بھر گئے
کورونا وائرس کی چوتھی لہر نے ڈاکٹرز سمیت طبی عملے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، سول اسپتال میں تمام او پی ڈیز سمیت الیکٹوو سرجریز معطل کردی گئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کورونا وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے، سول اسپتال میں ڈاکٹر، نرس سمیت طبی عملہ بھی کورونا وائرس سے متاثر ہوگیا، سول اسپتال میں او پی ڈی میں تقریباً 8 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے جن میں ڈاکٹرز سمیت طبی عملہ شامل ہے۔
سول اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نور محمد سومرو نے احکامات جاری کیے ہیں جن کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر سول اسپتال کی تمام او پی ڈیز اور الیکٹوو سرجریز معطل کردی گئی ہیں، ان میں آئی او پی ڈی، ای این ٹی او پی ڈی، سرجیکل او پی ڈی، آرتھو پیڈک او پی ڈی، اسکن او پی ڈی اور ڈینٹل او پی ڈی شامل ہیں جبکہ اسپتال کی الیکٹوو سرجریز بھی معطل کردی گئیں۔
کراچی کے اسپتال بھارتی کورونا کے مریضوں سے بھر گئے، پیما
دریں اثنا پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) کراچی کے صدر ڈاکٹر عبداللہ متقی نے کہا ہے کہ کراچی میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر شدت اختیار کرچکی، کورونا کے جو ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں ان کے لیبارٹری تجزیہ میں قریباً سو فیصد ڈیلٹا ویرینٹ سامنے آرہا ہے، یہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور پورے گھرانوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔
پیما ہاؤس سے جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے اسپتالوں میں کورونا یونٹس اپنی استعداد قریباً پوری کر چکے ہیں اوراسپتالوں میں مزید مریضوں کے داخلے کی گنجائش ختم ہوچکی، جان بچانے والے آپریشنز کے سوا باقی تمام روز مرہ کے آپریشنز روک دیے گئے ہیں۔
ڈاکٹر عبد اللہ متقی نے کہا کہ کورونا وائرس کہ چوتھی لہر کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ڈاکٹرز اور ان کی فیملیز بھی متاثر ہو رہی ہیں، اس تشویش ناک صورتحال میں کورونا کی ویکسین ایک واحد امید کی کرن ہے، اس کے ساتھ ساتھ ماسک کا استعمال کورونا وائرس سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔
انہوں نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ بار بار ہاتھ دھوئیں، سماجی فاصلہ اختیار کریں، بلا ضرورت گھر سے نکلنے اور اجتماعات میں جانے سے گریز کریں۔
وزیراعلیٰ ہائوس کے کئی دفاترکو بند
کورونا وائرس کیسز کی بڑھتی ہوئی شرح کے باعث وزیراعلیٰ ہاؤس کے کئی دفاترکو بند اور مہمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ جاری اعلامیے کے مطابق کورونا وائرس کیسز کی تعداد میں اضافے کا خدشہ کے پیش نظر وزیراعلیٰ ہاؤس کے کئی دفاتر کو بند کرنے کے احکامات جاری کردئیے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ ہائوس کے میڈیا سیل، پروٹوکول سیل، پبلک کمپلینٹ سیل سمیت 14 دفاتر کے علاوہ دیگر شعبہ جات بند رہیں گے، وزیراعلیٰ ہاؤس کے بند دفاتر کے ملازمین گھروں پر رہ کر کام کرینگے، میڈیا سیل سمیت کھلے محکموں میں صرف 50 فیصد ملازمین کو آنے کی اجازت ہوگی، کورونا وائرس کی چوتھی لہر سے ملازمین کو محفوظ رکھنے کے لئے وزیراعلیٰ ہاؤس کے دفاتر کو بند کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کورونا وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے، سول اسپتال میں ڈاکٹر، نرس سمیت طبی عملہ بھی کورونا وائرس سے متاثر ہوگیا، سول اسپتال میں او پی ڈی میں تقریباً 8 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے جن میں ڈاکٹرز سمیت طبی عملہ شامل ہے۔
سول اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نور محمد سومرو نے احکامات جاری کیے ہیں جن کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر سول اسپتال کی تمام او پی ڈیز اور الیکٹوو سرجریز معطل کردی گئی ہیں، ان میں آئی او پی ڈی، ای این ٹی او پی ڈی، سرجیکل او پی ڈی، آرتھو پیڈک او پی ڈی، اسکن او پی ڈی اور ڈینٹل او پی ڈی شامل ہیں جبکہ اسپتال کی الیکٹوو سرجریز بھی معطل کردی گئیں۔
کراچی کے اسپتال بھارتی کورونا کے مریضوں سے بھر گئے، پیما
دریں اثنا پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) کراچی کے صدر ڈاکٹر عبداللہ متقی نے کہا ہے کہ کراچی میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر شدت اختیار کرچکی، کورونا کے جو ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں ان کے لیبارٹری تجزیہ میں قریباً سو فیصد ڈیلٹا ویرینٹ سامنے آرہا ہے، یہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور پورے گھرانوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔
پیما ہاؤس سے جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے اسپتالوں میں کورونا یونٹس اپنی استعداد قریباً پوری کر چکے ہیں اوراسپتالوں میں مزید مریضوں کے داخلے کی گنجائش ختم ہوچکی، جان بچانے والے آپریشنز کے سوا باقی تمام روز مرہ کے آپریشنز روک دیے گئے ہیں۔
ڈاکٹر عبد اللہ متقی نے کہا کہ کورونا وائرس کہ چوتھی لہر کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ڈاکٹرز اور ان کی فیملیز بھی متاثر ہو رہی ہیں، اس تشویش ناک صورتحال میں کورونا کی ویکسین ایک واحد امید کی کرن ہے، اس کے ساتھ ساتھ ماسک کا استعمال کورونا وائرس سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔
انہوں نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ بار بار ہاتھ دھوئیں، سماجی فاصلہ اختیار کریں، بلا ضرورت گھر سے نکلنے اور اجتماعات میں جانے سے گریز کریں۔
وزیراعلیٰ ہائوس کے کئی دفاترکو بند
کورونا وائرس کیسز کی بڑھتی ہوئی شرح کے باعث وزیراعلیٰ ہاؤس کے کئی دفاترکو بند اور مہمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ جاری اعلامیے کے مطابق کورونا وائرس کیسز کی تعداد میں اضافے کا خدشہ کے پیش نظر وزیراعلیٰ ہاؤس کے کئی دفاتر کو بند کرنے کے احکامات جاری کردئیے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ ہائوس کے میڈیا سیل، پروٹوکول سیل، پبلک کمپلینٹ سیل سمیت 14 دفاتر کے علاوہ دیگر شعبہ جات بند رہیں گے، وزیراعلیٰ ہاؤس کے بند دفاتر کے ملازمین گھروں پر رہ کر کام کرینگے، میڈیا سیل سمیت کھلے محکموں میں صرف 50 فیصد ملازمین کو آنے کی اجازت ہوگی، کورونا وائرس کی چوتھی لہر سے ملازمین کو محفوظ رکھنے کے لئے وزیراعلیٰ ہاؤس کے دفاتر کو بند کیا گیا ہے۔