پاک بھارت مذاکرات سے نفرتوں میں کمی ہوگیسول سوسائٹی

ویزہ پالیسی میں نرمی سے دنوں ممالک کے عوام کو سہولت ہوگی،قونصلیٹ کھولنے کا مطالبہ.


Staff Reporter September 10, 2012
ویزہ پالیسی میں نرمی سے دنوں ممالک کے عوام کو سہولت ہوگی،قونصلیٹ کھولنے کا مطالبہ۔ فوٹو: فائل

پاکستان اور انڈیا کی سول سوسائٹی، ادیبوں، دانشوروں اور صحافیوں نے اسلام آباد میں پاک بھارت کے وزرائے خارجہ کے مذاکرات کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ویزہ پالیسی میں نرمی کے اعلان سے نہ صرف دنوں ممالک کے عوام کو سہولت فراہم ہوگی۔

بلکہ اس عمل سے دونوں ممالک کے درمیان کئی دہائیوں سے جاری تناؤ کی صورتحال میں بھی نمایاں کمی واقع ہوگی، ان خیالات کا اظہار انھوں نے پاکستان اور انڈیا سے جاری مشترکہ اعلامیے میں کیا ہے، اعلامیے پر ملک بھر سے45جبکہ انڈیا کے 15 رہنماؤں کے دستخط ہیں۔

جن میں کراچی سے پاک انڈیا پیس فاؤنڈیشن کے بی ایم کٹی، پائلر کے کرامت علی، معروف قانون داں سید اقبال حیدر، ماہر اقتصادیات ڈاکٹر قیصر بنگالی، ڈاکٹر ٹیپو سلطان، شیما کرمانی، لاہور سے ڈاکٹر اے ایچ نیر، حیدرآباد سے ذوالفقار ہالیپوٹو، اسلام آباد سے اسد رحمان سمیت دیگر کے دستخط ہیں۔

جبکہ انڈیا سے صحافی جتن ڈیسائی، معروف فلمساز مہیش بٹ، دہلی سے کلدیپ نائر، ممبئی سے فلمساز آنند پٹوردھن، دہلی کے صحافی شاہد صدیقی سمیت دیگر کے دستخط ہیں، ان رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی، حیدرآباد اور لاہور میں انڈین قونصلیٹ جبکہ انڈیا کے شہروں حیدرآباد دکھن، جالندر، چنائی اور کلکتہ میں پاکستان قونصلیٹ کھولے جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں