مہوش حیات وزیراعظم عمران خان کیساتھ خود کا موازنہ کرنے پر تنقید کی زد میں

عمران خان پیدائشی کرکٹر نہیں بلکہ پیدائشی لیڈر ہیں اس لیے وہ آج ملک کی قیادت کررہے ہیں، صارفین


ویب ڈیسک July 27, 2021
مہوش حیات نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ وہ ملک کی وزیراعظم بنناچاہتی ہیں فوٹوفائل

ISLAMABAD: اداکارہ مہوش حیات کو وزیراعظم عمران خان کے ساتھ خود کا موازنہ کرنے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

چند روز قبل مہوش حیات نے ایک انٹرویو کے دوران سیاست میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا عمران خان پہلے ایک کرکٹر تھے تو جب ایک کرکٹر وزیراعظم بن سکتا ہے تو ایک اداکارہ ملک کی وزیراعظم کیوں نہیں بن سکتی۔ مہوش حیات کی اس بات پر میزبان نے حیرانی سے ان سے پوچھا تھا کیا آپ عمران خان کو چیلنج کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں؟

جس کے جواب میں مہوش حیات نے کہا تھا میں عمران خان کو چیلنج نہیں کررہی لیکن ان کی جگہ آگے جاکر کسی نے تو لینی ہے تو میں بھی وزیراعظم کی ایک امیدوار بن سکتی ہوں۔ تاہم سوشل میڈیا صارفین کو مہوش حیات کا یہ بیان پسند نہیں آیا اور انہوں نے وزیراعظم عمران خان کےساتھ خود کا موازنہ کرنے پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مہوش حیات پاکستان کی وزیراعظم بننے کی خواہشمند

صارفین نے لکھا مہوش حیات زیرو قابلیت کے بل پر وزیراعظم بننا چاہتی ہیں۔ کسی نے لکھا عمران خان پیدائشی کرکٹر نہیں بلکہ پیدائشی لیڈر ہیں اس لیے وہ آج ملک کی قیادت کررہے ہیں۔

سوشل میڈیا صارفین نے عمران خان کی سیاست میں 25 سالہ جدوجہد کا بھی حوالہ دیا اور کہا عمران خان نے ملک کا وزیراعظم بننے کے لیے برسوں جدوجہد کی ہے۔ کسی نے مہوش حیات کے اس بیان پر انہیں اپنا دماغی علاج کروانے مشورہ دیا تو کسی نے ان کی بات کو مذاق میں اڑادیا۔ اس کے علاوہ کچھ صارفین نے مہوش حیات کی قابلیت کے بارے میں بھی سوال کیا۔

نزہت قمر نامی خاتون نے لکھا جب اوقات سے زیادہ بغیر محنت کے مل جائے تو ایسے ہی خواب آنے لگتے ہیں، بی بی اپنا علاج کرواؤ۔ ایک صارف نے لکھا عمران خان چیمپئن ہیں ان میں بہت ساری خوبیاں ہیں ان کی سوچ دنیا میں موجود کسی بھی انسان سے بالا تر ہے کوئی بھی اپنا موازنہ عمران خان کی شخصیت سے نہیں کرسکتا۔

مہروز نامی صارف نے مہوش حیات پر طنز کرتے ہوئے لکھا آپ وزیراعظم بننا چاہتی ہیں اور اس کے بعد وزیراعظم ہاؤس میں آئٹم نمبر پر ڈانس کریں گی؟

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں