صوابی میں سابق شوہر سے حق مانگنے پر بھائیوں نے بہن کو زنجیروں میں جکڑ دیا
بھائیوں نے بہن کو نوکری سے روکنے اور خاوند کے خلاف کیس لڑنے کی وجہ سے قید کیا تھا، پولیس
صوابی میں سابق شوہر سے حق مانگنے پر بھائیوں نے بہن کو زنجیروں میں جکڑ دیا جب کہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بھائیوں کو گرفتار کرکے خاتون کو بازیاب کرالیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صوابی کے ایک گاؤں درہ میں انسانیت سوز واقعہ سامنے آیا جہاں بھائیوں نے بہن کو نوکری سے روکنے اور خاوند کے خلاف کیس کرنے پر ایک سال قبل رنجیروں میں جکڑ کر کمرے میں قید کرلیا جسے پولیس نے بازیاب کرالیا۔
ڈی پی او صوابی محمد شعیب نے بتایا کہ ایک سال سے کمرے میں بند زنجیروں میں قید خاتون کو پولیس نے بازیاب کروالیا ہے، خاتون کو سگے بھائیوں نے ایک سال سے زنجیروں میں جکڑ کر کمرے میں قید کیا ہوا تھا، بھائیوں نے بہن کو نوکری سے روکنے اور خاوند کے خلاف کیس لڑنے کی وجہ سے قید کیا تھا، خاتون کی طلاق ہوچکی ہے، خاتون نے شوہر سے بچوں کے اخراجات کے سلسلے میں فیملی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
ڈی پی او صوابی کے مطابق خاتون کے گلے اور ٹانگ میں زنجیر باندھی گئی تھی اور زنجیر کو روشن دان کے ساتھ باندھا گیا تھا، تین ملزمان گرفتار ہیں جبکہ ایک کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔
خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ مجھے پانچوں بھائیوں نے زنجیروں سے باندھا اور تقریباً ایک سال ہونے والا ہے، میرے بھائیوں نے مجھے زبردستی باندھ رکھا، بھائیوں کے نام انجم، وحید، ندیم، فہیم اور ساہرہیں یہ مجھ پر ظلم کرتے ہیں، میں طلاق یافتہ ہوں اور میرے دو بچے ہیں، میں نے عدالت میں کیس کیا ہے، میرا کیس کمزور ہے اس لیے یہ لوگ میرے ساتھ کھڑے نہیں ہوئے میں نے خود نوکری کی اور اپنا کیس لڑا لیکن پھر بھی انہوں نے مجھ پر ظلم کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صوابی کے ایک گاؤں درہ میں انسانیت سوز واقعہ سامنے آیا جہاں بھائیوں نے بہن کو نوکری سے روکنے اور خاوند کے خلاف کیس کرنے پر ایک سال قبل رنجیروں میں جکڑ کر کمرے میں قید کرلیا جسے پولیس نے بازیاب کرالیا۔
ڈی پی او صوابی محمد شعیب نے بتایا کہ ایک سال سے کمرے میں بند زنجیروں میں قید خاتون کو پولیس نے بازیاب کروالیا ہے، خاتون کو سگے بھائیوں نے ایک سال سے زنجیروں میں جکڑ کر کمرے میں قید کیا ہوا تھا، بھائیوں نے بہن کو نوکری سے روکنے اور خاوند کے خلاف کیس لڑنے کی وجہ سے قید کیا تھا، خاتون کی طلاق ہوچکی ہے، خاتون نے شوہر سے بچوں کے اخراجات کے سلسلے میں فیملی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
ڈی پی او صوابی کے مطابق خاتون کے گلے اور ٹانگ میں زنجیر باندھی گئی تھی اور زنجیر کو روشن دان کے ساتھ باندھا گیا تھا، تین ملزمان گرفتار ہیں جبکہ ایک کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔
خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ مجھے پانچوں بھائیوں نے زنجیروں سے باندھا اور تقریباً ایک سال ہونے والا ہے، میرے بھائیوں نے مجھے زبردستی باندھ رکھا، بھائیوں کے نام انجم، وحید، ندیم، فہیم اور ساہرہیں یہ مجھ پر ظلم کرتے ہیں، میں طلاق یافتہ ہوں اور میرے دو بچے ہیں، میں نے عدالت میں کیس کیا ہے، میرا کیس کمزور ہے اس لیے یہ لوگ میرے ساتھ کھڑے نہیں ہوئے میں نے خود نوکری کی اور اپنا کیس لڑا لیکن پھر بھی انہوں نے مجھ پر ظلم کیا۔