مفتاح اسمٰعیل کے خلاف نیب انکوائری کی منظوری
نیب کی مالم جبہ کیس چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ کو بھجوانے کی منظوری
نیب نے ن لیگ کے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل احمد سمیت مختلف ملزمان کے خلاف 4 انکوائریز کی منظوری دے دی۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چئیرمین جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آبادمیں ہوا۔
نیب کے مطابق اجلاس میں سید تجمل حسین کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس کی منظوری دی گئی۔ ملزم نے غیر قانونی ٹیسٹنگ کمپنی کے ذریعے متعلقہ محکموں میں آسامیاں نہ ہونے کے باوجود جعلی آسامیوں کی اخبارات میں تشہیر کی اور دھوکہ دہی کے ذریعے بڑے پیمانے پر عوام کو لوٹا اور ان سے بھاری رقوم وصول کیں۔
نیب نے 4 انکوائریز کی بھی منظوری دی جن میں ایک انکوائری سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل احمد ، دو انکوائریز نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے افسران و اہلکاران کے خلاف، محکمہ آبپاشی اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ پشاورکے افسران/اہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائریز شامل ہیں۔
اجلاس میں مالم جبہ کیس کو چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ کو بھجوانے کی منظوری دی گئی۔ نیب نے کہا کہ میسرز سیمسن گروپ کی درخواست پر پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ کی سفارشات کو مد نظر رکھتے ہوئے ٹینڈرنگ پراسیس میں بے ظابطگیوں کی محکمانہ تحقیقات کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چئیرمین جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آبادمیں ہوا۔
نیب کے مطابق اجلاس میں سید تجمل حسین کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس کی منظوری دی گئی۔ ملزم نے غیر قانونی ٹیسٹنگ کمپنی کے ذریعے متعلقہ محکموں میں آسامیاں نہ ہونے کے باوجود جعلی آسامیوں کی اخبارات میں تشہیر کی اور دھوکہ دہی کے ذریعے بڑے پیمانے پر عوام کو لوٹا اور ان سے بھاری رقوم وصول کیں۔
نیب نے 4 انکوائریز کی بھی منظوری دی جن میں ایک انکوائری سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل احمد ، دو انکوائریز نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے افسران و اہلکاران کے خلاف، محکمہ آبپاشی اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ پشاورکے افسران/اہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائریز شامل ہیں۔
اجلاس میں مالم جبہ کیس کو چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ کو بھجوانے کی منظوری دی گئی۔ نیب نے کہا کہ میسرز سیمسن گروپ کی درخواست پر پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ کی سفارشات کو مد نظر رکھتے ہوئے ٹینڈرنگ پراسیس میں بے ظابطگیوں کی محکمانہ تحقیقات کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا۔