پاکستان ریلوے کی 34 مسافرٹرینوں کی نجکاری کردی گئی

سب سے زیادہ بولی لاہور کراچی لاہور کے درمیان چلنے والی قراقرم کے لئے 1 ارب 84 کروڑ روپے سالانہ بولی دی گئی


ویب ڈیسک July 28, 2021
پشاورکراچی پشاور کے درمیان چلنے والی رحمان بابا کے لئے 1 ارب 26 کروڑبولی دی گئی: فوٹو: فائل

پاکستان ریلوے کی 34 مسافر ٹرینوں کی نجکا ری کردی گئی۔

پاکستان ریلوے کی 34 مسافر ٹرینوں کی نجکاری کردی گئی۔ ٹرینوں کی نجکاری کے حوالے سے موصول ہونے والی 17 مسافرٹرنیوں کی فنانشل بڈ کھول دی گئی، نجکاری میں نجی کمپنیوں کی عدم دلچسپی کے باعث 17 ٹرنیوں میں سے 11 مسافر ٹرینوں کی سنگل بڈ آگئی، 6 ٹرینوں کیلئے ایک سے زائد کمپنیوں نے بولی دی۔

17 میں سے پاکستان ریلوے کی کمپنی پراکس نے 8 ٹرینیں حاصل کی ہیں جن میں تیز گام، ہزارا، ملت، کراکرم، پاکستان، سنک رفتار اور لاثانی ایکسپریس شامل ہیں۔ قراقرم ٹرین کیلئے 184، تیزگام 158، ملت ایکسپریس 118، پاکستان ٹرین کیلئے 133 کروڑ بولی دی گئی۔

ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ بولی لاہورکراچی لاہورکے درمیان چلنے والی قراقرم کے لئے ریلوے کی ذیلی کمپنی پراکس نے 1 ارب 84 کروڑ روپے سالانہ بولی دی، اسی طرح پراکس نے راولپنڈی کراچی راولپنڈی کے درمیان چلنے والی تیزگام کیلئے 1 ارب 58 کروڑ روپے، لاہور کراچی لاہور کے لئے چلنے والی ملت ایکسپریس کے لئے 1 ارب 18 کروڑ 50 لاکھ، سیالکوٹ کراچی سیالکوٹ کے درمیان چلنے والی علامہ اقبال ایکسپریس کے لئے 1 ارب 14 کروڑ 69 لاکھ، راولپنڈی کراچی راولپنڈی کے درمیان چلنے والی پاکستان کے لئے 1 ارب 33 کروڑ10 لاکھ روپے کی بولی دی ہے۔

اسی طرح ایس ایس آر کمپنی نے لاہور کراچی لاہور کے درمیان چلنے والی شاہ حسین ایکسپریس کے لئے 1 ارب 26 کروڑ60 لاکھ، پشاورکراچی پشاور کے درمیان چلنے والی رحمان بابا کے لئے 1 ارب 26 کروڑ، ملتان کراچی ملتان کے درمیان چلنے والی زکریا کیلئے98 کروڑ، اسلام آباد لاہور اسلام آباد کے درمیان چلنے والی اسلام آباد ایکسپریس کے لئے 25 کروڑ اور میانوالی ایکسپریس کے لئے 90 کروڑ روپے سالانہ کی بولی دی ہے۔

راس لاجسٹک کمپنی نے پشاور کوئٹہ پشاورکے درمیان چلنے والی جعفر کے لئے 1 ارب 60 کروڑ، لاہور راولپنڈی لاہورکے درمیان چلنے والی سبک خرام کے لئے 25 کروڑ70 لاکھ روپے بولی دی ہے ، عمران انٹر پرائزکمپنی نے غوری ایکسپریس کے لئے 9 کروڑ30 لاکھ روپے بولی دی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں