کلاؤڈ برسٹ یا بادل پھٹنا کسے کہتے ہیں

محکمہ موسمیات نے جاری شدہ بیان میں کہا ہے کہ اس وقت مون سون کی پیشگوئی سے صرف تین فیصد زائد بارشیں ہوئی ہیں

محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد میں کلاؤڈ برسٹ کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا ہے۔ فوٹو: ٹریبیون

اسلام آباد میں ہونے والی ہوش ربا بارش کو بادل پھٹنے یعنی کلاؤڈ برسٹ سے تعبیر کیا جارہا ہے۔ لیکن لوگ یہ جاننے کے خواہشمند ہیں کہ کلاؤڈبرسٹ کسے کہتے ہیں۔



کلاؤڈ برسٹ کیا ہوتا؟

محکمہ موسمیات پاکستان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق کلاؤڈ برسٹ کو رین گش اور رین گسٹ بھی کہا جاتا ہے۔ اگرکسی چھوٹے علاقے میں مختصر وقفے میں شدید بارش ہوجائے تو اسے کلاؤڈ برسٹ کہا جاتا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ مخصوص علاقے میں ایک گھنٹے میں کم سے کم 200 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جائے لیکن آج اسلام آباد کے کسی بھی علاقے عین ایک یا دو گھنٹے کے دوران 121 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ نہیں ہوئی ہے۔ کلاؤڈ برسٹ میں غیرمعمولی بجلی اور بادلوں کی گرج بھی پیدا ہوتی ہے۔ اسی لیے آج کا واقعہ کلاؤڈ برسٹ کا شاخسانہ نہین ہے۔

دوسری جانب انسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا کے مطابق کلاؤڈ برسٹ مقامی واقعہ ہوتا ہے، جو مختصر وقفے کے لیے رونما ہوتا ہے اور گرج چمک اور شدید برقی یا بجلی کی سرگرمی کی وجہ بنتا ہے۔ اس میں عموماً بادل کے نیچے کی ہوا اوپر اٹھتی ہے اور پانی کے قطروں کو کچھ دیر گرنے سے روکتی ہے۔ اب جیسے ہی ہوا کا دباؤ کم ہوتا ہے پانی کی بڑی مقدار بادل سے گرتی ہے اور یوں بادلوں کا پانی گویا اس طرح بہتا ہے کہ بالٹی الٹ دی گئی ہے۔

یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ کلاؤڈ برسٹ کے زیادہ ترواقعات پہاڑی علاقوں میں رونما ہوتے ہیں۔ جب پانی کی بڑی مقدار نیچے گرتی ہے تو سیلابی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے اور اس کے بہاؤ میں آبادی اور فصلوں کا بہت نقصان ہوسکتا ہے۔ محمکہ موسمیات کے مطابق اگر کسی علاقے میں ایک گھنٹے میں 200 ملی میٹر بارش ہوجائے تو اسے کلاؤڈبرسٹ کہا جاسکتا ہے۔


آج اسلام آباد کا ای الیون علاقہ شدید بارشوں کی زد میں آگیا اور وہاں لوگوں نے موسلا دھار برسات کو بادل پھٹنے سے تعبیر کیا ہے لیکن محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد میں کلاؤڈ برسٹ کا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔

محکمہ موسمیات نے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ 28 جولائی 2021 بروز بدھ کو صبح ساڑھے چار سے سات بجے کے درمیان، سید پور میں 123 ملی میٹر، گولڑہ میں 101 ملی میٹر، بوکرہ میں 19 ملی میٹر، شمس آباد میں 29 ملی میٹر اور چکلالہ میں 15 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

 



محکمہ موسمیات کراچی سے وابستہ چیف میٹیئرولوجسٹ، سردار سرفراز نے ایکسپریس سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے 26 مئی کو آج کی بارش کی پیشگوئی کی جاچکی تھی۔ تاہم سردار سرفراز نے کہا کہ اس وقت مون سون کی بارشوں کی پیشگوئی سے تین فیصد زائد برسات ہوئی ہے جو ایک معمول کا واقعہ بھی ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت آب و ہوا میں تبدیلیوں کے شکار ممالک میں سرِ فہرست ہے اور یہاں دو مظاہر نمایاں ہیں، اول اوسط درجہ حرارت بڑھ رہا ہے اور دوم بارشوں کا معمول شدید متاثر ہوا ہے جسے 'ایریٹک پیٹرن' کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں بعض موسمیاتی اسٹیشن سوسال سے بھی پرانے ہیں جن سے حاصل شدہ ڈیٹا بتاتا ہے کہ ملک میں اوسط درجہ حرارت میں اضافہ ہورہا ہے۔
Load Next Story