کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز سے تیل نکالنے کا کام مکمل نہ ہوسکا
خراب موسم کی وجہ سے کام میں دشواری،آج کام مکمل کرلیا جائیگا،جہاز کی مالیت18ملین ڈالر
کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز سے تیل نکالنے کا کام شروع کردیا گیا۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے جہاز رانی و بندرگاہ محمود مولوی نے کہا ہے کہ جہاز کے مالک نے رابطہ نہیں کیا تو جہاز کو حکومتی تحویل میں لے لیا جائے گا، پھنسے ہوئے جہاز ہینگ ٹونگ 77 سے تیل نکالنے کا کام صبح سویرے شروع کردیا گیا تاہم موسم کی خرابی کی وجہ سے تیل نکالنے کے کام میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
پورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاز سے آج کافی مقدار میں تیل نکال لیا جائے گا، وزیر اعظم کے مشیر محمود مولوی کا کہنا ہے کہ جہاز کا ایک انجن ڈیڈ ہے اور ایک کمزور ہے، جہاز سنگاپور سے ایک مہینے میں یہاں پہنچا ہے، جہاز کی مالیت18ملین ڈالر ہے، جہاز کا مالک رابطہ کرے یا نہ کرے، ہم جہاز کو باہر نکالیں گے۔
دریں اثنا بحری جہاز سے تیل نکالنے کا کام مکمل نہ ہوسکا، مشیر بحری امور محمود مولوی کے مطابق تیل خالی کرنے کا کام اب جمعرات کی صبح صبح ساڑھے 5بجے دوبارہ شروع ہوگا جو 10 بجے تک ختم کرلیا جائے گا۔
وزیر اعظم کے مشیر نے دعوی کیا کہ بحری جہاز کی انشورنس نہیں ہے، اگر جہاز کے مالک سے رابطے نہیں ہوتا تو قبضے میں لیں گے، جہاز کو نکالنے کے آپریشن کے بارے میں انھوں نے کہا کہ واقع کی اعلیٰ سطح کی انکوائری کررہے ہیں، جہاز سے تیل سمندر میں نہیں بہہ رہا ہے اور معاملے پر بنائی گئی کوآرڈینیشن کمیٹی معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہے اور تمام معاملات کو پیشہ ورانہ طریقے سے نمٹا رہی ہے۔
وزیر اعلی سندھ کے مشیر برائے قانون، ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضی وہاب کی ہدایت پر ادارہ تحفظ ماحولیات سندھ کے ڈائریکٹر جنرل نعیم مغل نے جائے وقوع کا اپنی ٹیکنیکل ٹیم کے ہمراہ دورہ کیا اور پورے معاملے کا تفصیلی معائنہ کیا۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے جہاز رانی و بندرگاہ محمود مولوی نے کہا ہے کہ جہاز کے مالک نے رابطہ نہیں کیا تو جہاز کو حکومتی تحویل میں لے لیا جائے گا، پھنسے ہوئے جہاز ہینگ ٹونگ 77 سے تیل نکالنے کا کام صبح سویرے شروع کردیا گیا تاہم موسم کی خرابی کی وجہ سے تیل نکالنے کے کام میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
پورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاز سے آج کافی مقدار میں تیل نکال لیا جائے گا، وزیر اعظم کے مشیر محمود مولوی کا کہنا ہے کہ جہاز کا ایک انجن ڈیڈ ہے اور ایک کمزور ہے، جہاز سنگاپور سے ایک مہینے میں یہاں پہنچا ہے، جہاز کی مالیت18ملین ڈالر ہے، جہاز کا مالک رابطہ کرے یا نہ کرے، ہم جہاز کو باہر نکالیں گے۔
دریں اثنا بحری جہاز سے تیل نکالنے کا کام مکمل نہ ہوسکا، مشیر بحری امور محمود مولوی کے مطابق تیل خالی کرنے کا کام اب جمعرات کی صبح صبح ساڑھے 5بجے دوبارہ شروع ہوگا جو 10 بجے تک ختم کرلیا جائے گا۔
وزیر اعظم کے مشیر نے دعوی کیا کہ بحری جہاز کی انشورنس نہیں ہے، اگر جہاز کے مالک سے رابطے نہیں ہوتا تو قبضے میں لیں گے، جہاز کو نکالنے کے آپریشن کے بارے میں انھوں نے کہا کہ واقع کی اعلیٰ سطح کی انکوائری کررہے ہیں، جہاز سے تیل سمندر میں نہیں بہہ رہا ہے اور معاملے پر بنائی گئی کوآرڈینیشن کمیٹی معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہے اور تمام معاملات کو پیشہ ورانہ طریقے سے نمٹا رہی ہے۔
وزیر اعلی سندھ کے مشیر برائے قانون، ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضی وہاب کی ہدایت پر ادارہ تحفظ ماحولیات سندھ کے ڈائریکٹر جنرل نعیم مغل نے جائے وقوع کا اپنی ٹیکنیکل ٹیم کے ہمراہ دورہ کیا اور پورے معاملے کا تفصیلی معائنہ کیا۔