عید کیلیے جانے والے مہاجرین افغانستان میں پھنس گئے
ایک ماں وڈیوکال کرکے اُدھر جبکہ اس کی 2سالہ بیٹی مریم یہاں روتی ہے
عید منانے کیلیے پاکستان سے افغانستان جانے والے مہاجرین خانہ جنگی کے باعث وہی پھنس گئے۔
پشاور میں 1985 سے قائم پناہ گزین کیمپ میں افغان شوری کے امیر محمد ضمیر نے بتایا موجودہ صورتحال میں نہ صرف پشاور اور قبائلی علاقوں میں مقیم ہزاروں مہاجرخاندان پریشان ہیں جبکہ تجارتی سرگرمیاں بھی متاثر ہیں ۔
کبابیان کیمپ سے 3عورتیںعید الفطر پرننگرہار گئیں مگرسرحد بند ہونے کے باعث واپس نہیں آ پارہیں۔ ایک ماں ویڈیوکال کرکے اُدھر جبکہ اس کی 2سالہ بیٹی مریم یہاں روتی ہے۔ سرحد کے قریب بسنے والے افغانوں نے بتایا لغمان ، کنڑ اور ننگرہار میں قحط کی صورتحال ہے۔
پاکستان سے آٹا ، گھی اور گوشت وغیرہ کی تجارت طورخم سے ہوتی تھی ،جب سے حالات کشیدہ ہوئے ہیں،تب سے 11سووالی آٹے کی بوری 18 سو میں ملتی ہے،تاجکستان کاآٹاکھانے کے قابل نہیں۔ پشاورمیں 3برس سے مقیم 16سالہ سعید ننگرہاری نے بتایا وہ پوراسال جمع پونجی اکھٹی کرکے عید منانے والدین کے پاس جاتاہے مگر اس بار افغانستان کی صورتحال کے باعث نہ جاسکا۔
پشاور میں 1985 سے قائم پناہ گزین کیمپ میں افغان شوری کے امیر محمد ضمیر نے بتایا موجودہ صورتحال میں نہ صرف پشاور اور قبائلی علاقوں میں مقیم ہزاروں مہاجرخاندان پریشان ہیں جبکہ تجارتی سرگرمیاں بھی متاثر ہیں ۔
کبابیان کیمپ سے 3عورتیںعید الفطر پرننگرہار گئیں مگرسرحد بند ہونے کے باعث واپس نہیں آ پارہیں۔ ایک ماں ویڈیوکال کرکے اُدھر جبکہ اس کی 2سالہ بیٹی مریم یہاں روتی ہے۔ سرحد کے قریب بسنے والے افغانوں نے بتایا لغمان ، کنڑ اور ننگرہار میں قحط کی صورتحال ہے۔
پاکستان سے آٹا ، گھی اور گوشت وغیرہ کی تجارت طورخم سے ہوتی تھی ،جب سے حالات کشیدہ ہوئے ہیں،تب سے 11سووالی آٹے کی بوری 18 سو میں ملتی ہے،تاجکستان کاآٹاکھانے کے قابل نہیں۔ پشاورمیں 3برس سے مقیم 16سالہ سعید ننگرہاری نے بتایا وہ پوراسال جمع پونجی اکھٹی کرکے عید منانے والدین کے پاس جاتاہے مگر اس بار افغانستان کی صورتحال کے باعث نہ جاسکا۔