ونڈوز 11 اپنی ریلیز سے پہلے ہی وائرسوں اور ہیکروں کا شکار
جعلی ونڈوز 11 انسٹال ہو کر آپ کے کمپیوٹر کو نامعلوم ہیکرز کےلیے تر نوالہ بنا دیتی ہے
ہیکروں نے مائیکرو سافٹ کے اگلے آپریٹنگ سسٹم 'ونڈوز 11' کو ریلیز سے پہلے ہی اپنا شکار بنا کر طرح طرح کے وائرسوں میں مبتلا کردیا ہے۔
انٹرنیٹ سکیورٹی فرم ''کیسپرسکی'' نے اس حوالے سے ایک وارننگ بھی جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ چوری شدہ سافٹ ویئر مفت میں فراہم کرنے والی مختلف ویب سائٹس پر ونڈوز 11 کی انسٹالیشن فائلز موجود ہیں جنہیں نئی ونڈوز انسٹال کرنے کے علاوہ موجودہ ونڈوز کو اپ گریڈ کرنے میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
کیسپرسکی کے مطابق، یہ تمام انسٹالیشن فائلز مشکوک ہیں مگر ان میں سے ایک خاص فائل، جو
کے نام سے ہے اور جس کا سائز 1.75 گیگابائٹس ہے، کئی طرح کے وائرسوں (میل ویئر اور ایڈویئر) سے آلودہ ہے۔
بظاہر ونڈوز 11 محسوس ہونے والی اس فائل کے انسٹال ہوتے ہی صارف کا کمپیوٹر سست پڑ جاتا ہے اور اسکرین پر درجنوں اشتہارات کی بھرمار ہوجاتی ہے۔
یہی نہیں بلکہ جعلی ونڈوز 11 کے بعض ورژنز میں صارف کے کمپیوٹر کی جاسوسی کرنے والے سافٹ ویئر (اسپائی ویئر) اور 'کی لاگرز' تک موجود ہیں جن کے ذریعے نامعلوم ہیکرز یہاں تک جان سکتے ہیں کہ آپ نے اپنے کمپیوٹر کون کونسے بٹن کب اور کس ترتیب سے دبائے۔
ان ہی معلومات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کوئی ہیکر آپ کے ای میل پاس ورڈ سے لے کر بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات تک، تقریباً ہر چیز سے واقف ہو کر آپ کو ناقابلِ تلافی نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔
'کیسپرسکی' نے اپنی آفیشل ویب سائٹ پر ایک حالیہ بلاگ میں خبردار کیا ہے کہ صارفین کسی بھی نامعلوم ذریعے سے ونڈوز 11 ڈاؤن لوڈ ہر گز نہ کریں کیونکہ صرف مائیکروسافٹ 'ونڈوز انسائیڈر' پروگرام میں شرکت کرنے والے ہی ونڈوز 11 کو آزمائشی طور پر ڈاؤن لوڈ کرکے استعمال کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ مائیکروسافٹ کی جانب سے اب تک ونڈوز 11 کے اجراء کی کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ البتہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا پر گہری نظر رکھنے والے معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ونڈوز 11 اس سال اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں عوامی استعمال کےلیے جاری کردی جائے گی۔
انٹرنیٹ سکیورٹی فرم ''کیسپرسکی'' نے اس حوالے سے ایک وارننگ بھی جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ چوری شدہ سافٹ ویئر مفت میں فراہم کرنے والی مختلف ویب سائٹس پر ونڈوز 11 کی انسٹالیشن فائلز موجود ہیں جنہیں نئی ونڈوز انسٹال کرنے کے علاوہ موجودہ ونڈوز کو اپ گریڈ کرنے میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
کیسپرسکی کے مطابق، یہ تمام انسٹالیشن فائلز مشکوک ہیں مگر ان میں سے ایک خاص فائل، جو
86307_windows 11 build 21996.1 x64 + activator.exe
کے نام سے ہے اور جس کا سائز 1.75 گیگابائٹس ہے، کئی طرح کے وائرسوں (میل ویئر اور ایڈویئر) سے آلودہ ہے۔
بظاہر ونڈوز 11 محسوس ہونے والی اس فائل کے انسٹال ہوتے ہی صارف کا کمپیوٹر سست پڑ جاتا ہے اور اسکرین پر درجنوں اشتہارات کی بھرمار ہوجاتی ہے۔
یہی نہیں بلکہ جعلی ونڈوز 11 کے بعض ورژنز میں صارف کے کمپیوٹر کی جاسوسی کرنے والے سافٹ ویئر (اسپائی ویئر) اور 'کی لاگرز' تک موجود ہیں جن کے ذریعے نامعلوم ہیکرز یہاں تک جان سکتے ہیں کہ آپ نے اپنے کمپیوٹر کون کونسے بٹن کب اور کس ترتیب سے دبائے۔
ان ہی معلومات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کوئی ہیکر آپ کے ای میل پاس ورڈ سے لے کر بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات تک، تقریباً ہر چیز سے واقف ہو کر آپ کو ناقابلِ تلافی نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔
'کیسپرسکی' نے اپنی آفیشل ویب سائٹ پر ایک حالیہ بلاگ میں خبردار کیا ہے کہ صارفین کسی بھی نامعلوم ذریعے سے ونڈوز 11 ڈاؤن لوڈ ہر گز نہ کریں کیونکہ صرف مائیکروسافٹ 'ونڈوز انسائیڈر' پروگرام میں شرکت کرنے والے ہی ونڈوز 11 کو آزمائشی طور پر ڈاؤن لوڈ کرکے استعمال کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ مائیکروسافٹ کی جانب سے اب تک ونڈوز 11 کے اجراء کی کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ البتہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا پر گہری نظر رکھنے والے معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ونڈوز 11 اس سال اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں عوامی استعمال کےلیے جاری کردی جائے گی۔