آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی صرف پرویز مشرف نہیں سب کیخلاف کی جائے رابطہ کمیٹی

الطاف حسین اور ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے آڑے وقت پرویز مشرف کے حمایت کرکے ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کیا، احمد رضا قصوری


ویب ڈیسک January 25, 2014
پرویز مشرف کے دور حکومت میں ایم کیوایم اور سابق صدر کے درمیان خوشگوار تعلقات رہ چکے ہیں۔ فوٹو:ایکپسریس نیوز

ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی صرف پرویز مشرف نہیں سب کے خلاف کی جائے جب کہ پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری نے کہا ہے کہ سابق صدر کا مشکل وقت میں ساتھ دینے پر ایم کیو ایم کے شکر گزار ہیں۔

کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پراحمد رضا قصوری کی قیادت میں آل پاکستان مسلم لیگ کے وفد نے رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی،وسیم اختر اور نسرین جلیل سے ملاقات کی جس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران احمد رضا قصوری کا کہنا تھا کہ الطاف حسین اور ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے مشکل وقت میں جس طرح پرویز مشرف کے مؤقف کی حمایت کی اس پر ہم ایم کیو ایم کے شکر گزار ہیں اور آج اس کا اظہار کرنے کےلئے ایم کیو ایم کے مرکز پر آئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کراچی آنے کے بعد سب سے پہلے مزار قائد پر حاضری دی اور وہاں گڑ گڑا کر دعا مانگی کہ میرے ملک میں امن اور سلامتی ہو، اللہ تعالیٰ روشنیوں کے شہر اور یہاں کے لوگوں کو آباد کرے۔

احمد رضا قصوری نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی، فرقہ وارانہ فسادات اور تونائی سمیت بہت سے بحرانوں کا سامنا ہے۔ پرویز مشرف نے 40 سال تک پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کی۔ انہیں معلوم تھا کہ پاکستان آنے کے بعد انہیں مختلف کیسز کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن اس کے باوجود ملک کی محبت اور پاکستان کو بدامنی کی دلدل سے نکالنے کےلئے وہ وطن واپس آئے۔

اس موقع پر رابطہ کمیٹی کی رکن نسرین جیل نے آل پاکستان مسلم لیگ کے وفد کا شکریہ ادا کرتےہوئے کہا کہ ہمارے ملک کو محبت، یگانگت اور بھائی چارے کی آج جتنی ضرورت ہے اتنی پہلے کبھی نہیں رہی تھی، ہمیں محبت کے فلسفے پر چلتےہوئے تمام مسائل پر قابو پانا ہوگا۔

اس سے قبل ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پہنچنے پر رابطہ کمیٹی کے اراکین نے احمد رضا قصوری کی قیادت میں آل پاکستان مسلم لیگ کے وفد کا شاندار استقبال کیا اور انہیں گلدستے بھی پیش کئے گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں