سُروں کے بادشاہ محمد رفیع کی 41 ویں برسی

موسیقی کی دنیا کا یہ روشن ستارہ 31 جولائی 1980 کو اپنے چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ کر ہمیشہ کیلئے چلا گیا


ویب ڈیسک July 31, 2021
موسیقی کی دنیا کا یہ روشن ستارہ 31 جولائی 1980 کو اپنے چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ کر ہمیشہ کیلئے چلا گیا

برصغیر کے مشہور گلوکار محمد رفیع کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 41 برس بیت گئے ہیں لیکن مدھر آواز کی بدولت وہ اپنے چاہنے والوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں۔

محمد رفیع بھارت کے شہر امرتسر کے گاؤں کوٹلہ سلطان سنگھ میں 24 دسمبر 1924 کو پیدا ہوئے، اور شاید اس وقت کسی کے وہم و گمان بھی نہ ہوگا یہ بچہ ایسا نام پیدا کرے گا جو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔ محمد رفیع نے 13 سال کی عمر میں لاہور ریڈیو سے پنجابی گانے گا کر اپنے فنی سفر کا آغاز کیا جب کہ 17 برس کی عمر میں موسیقار شیام سندر کی دعوت پر بمبئی (ممبئی) چلے گئے۔

بھارتی فلم انڈسٹری میں قدم رکھتے ہی ہرطرف محمد رفیع کا توتی بولنے لگا اورانہوں نے ایسے لازوال گیت گائے جو ان کی پہچان بن گئے۔ محمد رفیع کی آواز کی خوبی تھی کہ اگر وہ کوئی غمگین گیت گاتے تو سب کو افسردہ کردیتے اوررومانوی گیت گاتے تو سننے والے کا موڈ رومینٹک ہوجاتا۔

ان کے گائے گئے گیت فلموں کی کامیابی کی ضمانت سمجھےجاتے تھے۔ 3 دہائیوں تک بھارتی فلم انڈسٹری پر راج کرنے والے محمد رفیع نے دلیپ کمار، دھرمیندر، دیوآنند، رشی کپور، شمی کپور، جتیندر اور امیتابھ جیسے بڑے اداکاروں کیلئے پسِ پردہ گائیکی کی۔ محمد رفیع کو 6 فلم فیئرایوراڈز کے ساتھ بھارت کے اعلیٰ ترین اعزاز پدماشری سے بھی نوازا گیا۔

موسیقی کی دنیا کا یہ روشن ستارہ 31 جولائی 1980 کو اپنے چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ کر ہمیشہ کیلئے چلا گیا، لیکن اپنی مدھر آواز کی بدولت ہمیشہ مداحوں کے دلوں میں زندہ رہے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں