لانگ مارچ کو نہیں روکیں گے رینجرز اور ایف سی سیکورٹی دیگی رحمن ملک
کالعدم تنظیموں کے لوگ امتحان میں نہ ڈالیں، اسلام آباد آئے تو گرفتار کرنا پڑے گا،کیمروں
سینئرمشیرداخلہ رحمن ملک نے کہاہے کہ کالعدم تنظیموںکے لوگ ہمیںامتحان میںنہ ڈالیں اوراسلام آبادآنے سے بازرہیں، اگروہ آئے توانھیں سرکاری مہمان بنالیاجائے گا۔ دفاع پاکستان کونسل کے لانگ مارچ کے شرکاء کومکمل سہولتیں اور سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
اسلام آباد میںہائی الرٹ کر دیا گیا ہے،خصوصی کیمروں اور 4 ہیلی کاپٹروں کے ذریعے شرکاء کی نگرانی کی جائے گی' شریف برادران کیخلاف 32 ملین ڈالر کی تحقیقات مکمل ہونے پر انھیں سیاست کو ہمیشہ کیلیے خیرباد کہنا پڑے گا۔ وہ وزارت داخلہ میں دفاع پاکستان کونسل کے لانگ مارچ کے حوالے سے اجلاس کے بعدصحافیوںکو بریفنگ دے رہے تھے۔ مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مارچ کے شرکاء کومکمل سیکیورٹی اور سہولتیں فراہم کی جائیں گی اور پرامن مارچ کو کسی صورت نہیں روکیں گے۔
تاہم کسی نے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو اسے معاف نہیں کیا جائے گا، ابھی تک کونسل کی قیادت تعاون کررہی ہے، کالعدم تنظیموں کو اسلام آباد میں داخلے کی اجازت نہیں ہے، یہ لوگ ہمیں امتحان میں نہ ڈالیں۔ انھوں نے کہا کہ لانگ مارچ کی سیکیورٹی کیلیے رینجرز' ایف سی اور پولیس تعینات کی جائے گی،50 کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ جبکہ 4 ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فضائی نگرانی کی جائے گی،شرکاء کیلیے پانی' طہارت خانوں اور پارکنگ کا بندوبست کیا جائے گا کیونکہ وہ کسی دشمن ملک کی فوج اور ملک دشمن لوگ نہیں بلکہ محب وطن ہیں ۔ رحمن ملک نے کہا کہ شرکاء صرف فیض آباد کے راستے سے ہی اسلام آبادداخل ہو سکیں گے جبکہ مری سے آنے والے متبادل روٹ بھی استعمال کر سکیں گے ،
اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلیے آنے والے اراکین کو بھی مارگلہ روڈ اور شاہراہ دستور کی طرف سے آنا پڑے گا۔ انھوں نے بتایا کہ دفاع پاکستان کی قیادت کے مطابق لانگ مارچ کے شرکاء آج سہ پہر 4 بجے اسلام آباد پہنچیں گے اور 8 بجے کے بعد واپس چلے جائیں گے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ نیٹو سپلائی ملکی مفاد میں کھولی، ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں بھی سپلائی دے سکتے تھے مگر اپنی ایمانداری پر قائم رہے۔ مشیر داخلہ نے مزید کہا کہ میں نے دہری شہریت ترک کردی ہے جس کے سرٹیفکیٹ کی 500 کاپیاں آج میڈیا میں تقسیم کروں گا،
دہری شہریت کا بل صرف میرے لیے نہیں بلکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلانے کیلیے لایا جارہا ہے،16ممالک کیساتھ دہری شہریت رکھنے کا دوطرفہ معاہدہ موجود ہے۔ آئی این پی کے مطابق انھوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات مکمل ہونے پر شریف برادران کو ہمیشہ کیلئے سیاست کو خیربادکہناہوگا،میںانھیں مشورہ دیتا ہوں کہ وہ32ملین ڈالررضاکارانہ طورپرملک میںواپس لے آئیں اورچیئرمین نیب سے اس پرسیٹلمنٹ کرلیں۔ انھوںنے کہا کہ سیکریٹری داخلہ کوسیف الرحمن کوقطر سے واپس لانے کیلیے ریڈوارنٹ جاری کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ رحمن ملک کاکہناتھاکہ رانا ثناء اللہ انتہائی طاقتور اور با اثر ہیں ، ان کا شمار دنیا کے 100 طاقتور افراد میں ہوتا ہے، شریف برادران بھی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق انھوں نے کہاکہ لانگ مارچ پہلے بھی بھگت چکے ہیں،اب بھی بھگتیںگے۔
اسلام آباد میںہائی الرٹ کر دیا گیا ہے،خصوصی کیمروں اور 4 ہیلی کاپٹروں کے ذریعے شرکاء کی نگرانی کی جائے گی' شریف برادران کیخلاف 32 ملین ڈالر کی تحقیقات مکمل ہونے پر انھیں سیاست کو ہمیشہ کیلیے خیرباد کہنا پڑے گا۔ وہ وزارت داخلہ میں دفاع پاکستان کونسل کے لانگ مارچ کے حوالے سے اجلاس کے بعدصحافیوںکو بریفنگ دے رہے تھے۔ مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مارچ کے شرکاء کومکمل سیکیورٹی اور سہولتیں فراہم کی جائیں گی اور پرامن مارچ کو کسی صورت نہیں روکیں گے۔
تاہم کسی نے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو اسے معاف نہیں کیا جائے گا، ابھی تک کونسل کی قیادت تعاون کررہی ہے، کالعدم تنظیموں کو اسلام آباد میں داخلے کی اجازت نہیں ہے، یہ لوگ ہمیں امتحان میں نہ ڈالیں۔ انھوں نے کہا کہ لانگ مارچ کی سیکیورٹی کیلیے رینجرز' ایف سی اور پولیس تعینات کی جائے گی،50 کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ جبکہ 4 ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فضائی نگرانی کی جائے گی،شرکاء کیلیے پانی' طہارت خانوں اور پارکنگ کا بندوبست کیا جائے گا کیونکہ وہ کسی دشمن ملک کی فوج اور ملک دشمن لوگ نہیں بلکہ محب وطن ہیں ۔ رحمن ملک نے کہا کہ شرکاء صرف فیض آباد کے راستے سے ہی اسلام آبادداخل ہو سکیں گے جبکہ مری سے آنے والے متبادل روٹ بھی استعمال کر سکیں گے ،
اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلیے آنے والے اراکین کو بھی مارگلہ روڈ اور شاہراہ دستور کی طرف سے آنا پڑے گا۔ انھوں نے بتایا کہ دفاع پاکستان کی قیادت کے مطابق لانگ مارچ کے شرکاء آج سہ پہر 4 بجے اسلام آباد پہنچیں گے اور 8 بجے کے بعد واپس چلے جائیں گے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ نیٹو سپلائی ملکی مفاد میں کھولی، ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں بھی سپلائی دے سکتے تھے مگر اپنی ایمانداری پر قائم رہے۔ مشیر داخلہ نے مزید کہا کہ میں نے دہری شہریت ترک کردی ہے جس کے سرٹیفکیٹ کی 500 کاپیاں آج میڈیا میں تقسیم کروں گا،
دہری شہریت کا بل صرف میرے لیے نہیں بلکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلانے کیلیے لایا جارہا ہے،16ممالک کیساتھ دہری شہریت رکھنے کا دوطرفہ معاہدہ موجود ہے۔ آئی این پی کے مطابق انھوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات مکمل ہونے پر شریف برادران کو ہمیشہ کیلئے سیاست کو خیربادکہناہوگا،میںانھیں مشورہ دیتا ہوں کہ وہ32ملین ڈالررضاکارانہ طورپرملک میںواپس لے آئیں اورچیئرمین نیب سے اس پرسیٹلمنٹ کرلیں۔ انھوںنے کہا کہ سیکریٹری داخلہ کوسیف الرحمن کوقطر سے واپس لانے کیلیے ریڈوارنٹ جاری کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ رحمن ملک کاکہناتھاکہ رانا ثناء اللہ انتہائی طاقتور اور با اثر ہیں ، ان کا شمار دنیا کے 100 طاقتور افراد میں ہوتا ہے، شریف برادران بھی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق انھوں نے کہاکہ لانگ مارچ پہلے بھی بھگت چکے ہیں،اب بھی بھگتیںگے۔