بھارت نے کرکٹرز کو کے پی ایل میں شرکت سے روک کر کھیل کو بدنام کیا پی سی بی
بی سی سی آئی کی جانب سے اس طرح کا طرز عمل مکمل طور پر ناقابل قبول ہے، پی سی بی
کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ بھارت نے کرکٹرز کو کشمیر پریمیر لیگ میں شرکت سے روک کر کھیل کو بدنام کیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان خبروں پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے کہ بی سی سی آئی نے آئی سی سی کے متعدد ممبران کو بلا کر انہیں اپنے ریٹائرڈ کرکٹرز کو کشمیر پریمیئر لیگ سے واپس لینے پر مجبور کیا ہے۔
پی سی بی سمجھتا ہے کہ بی سی سی آئی نے ایک بار پھر نہ صرف آئی سی سی ممبران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ہے بلکہ بی سی سی آئی کے رویے سے جنٹلمین کھیل کی اسپرٹ کو نقصان پہنچا ہے جیسا کہ پی سی بی کشمیر پریمیئر لیگ کی منظوری دے چکاہے۔
پی سی بی سمجھتا ہے کہ بی سی سی آئی نے آئی سی سی کے متعدد ممبران کو وارننگ جاری کرتے ہوئے اپنے ریٹائرڈ کرکٹرز کو کشمیر پریمیئر لیگ میں شرکت سے روک کر کھیل کو بدنام کیا ہے بلکہ بی سی سی آئی نے مزید دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ان کو کرکٹ سے متعلق کام کے لیے بھارت میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
بی سی سی آئی کی جانب سے اس طرح کا طرز عمل مکمل طور پر ناقابل قبول ہے، ایسے طرز عمل کو نہ تو برداشت کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی نظر انداز کیا جا سکتا ہے۔ پی سی بی اس معاملے کوآئی سی سی کے مناسب فورم پر اٹھائے گا بلکہ آئی سی سی چارٹر کے مطابق مزید کارروائی کا حق بھی محفوظ رکھتا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان خبروں پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے کہ بی سی سی آئی نے آئی سی سی کے متعدد ممبران کو بلا کر انہیں اپنے ریٹائرڈ کرکٹرز کو کشمیر پریمیئر لیگ سے واپس لینے پر مجبور کیا ہے۔
پی سی بی سمجھتا ہے کہ بی سی سی آئی نے ایک بار پھر نہ صرف آئی سی سی ممبران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ہے بلکہ بی سی سی آئی کے رویے سے جنٹلمین کھیل کی اسپرٹ کو نقصان پہنچا ہے جیسا کہ پی سی بی کشمیر پریمیئر لیگ کی منظوری دے چکاہے۔
پی سی بی سمجھتا ہے کہ بی سی سی آئی نے آئی سی سی کے متعدد ممبران کو وارننگ جاری کرتے ہوئے اپنے ریٹائرڈ کرکٹرز کو کشمیر پریمیئر لیگ میں شرکت سے روک کر کھیل کو بدنام کیا ہے بلکہ بی سی سی آئی نے مزید دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ان کو کرکٹ سے متعلق کام کے لیے بھارت میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
بی سی سی آئی کی جانب سے اس طرح کا طرز عمل مکمل طور پر ناقابل قبول ہے، ایسے طرز عمل کو نہ تو برداشت کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی نظر انداز کیا جا سکتا ہے۔ پی سی بی اس معاملے کوآئی سی سی کے مناسب فورم پر اٹھائے گا بلکہ آئی سی سی چارٹر کے مطابق مزید کارروائی کا حق بھی محفوظ رکھتا ہے۔