امریکی صدر نے پاکستانی قانون دان کو اہم ذمہ داری سونپ دی
71 سالہ خضر حیات کو امریکی کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی کا کمشنر مقرر کیا گیا ہے
صدر جوبائیڈن نے پاکستانی نژاد خضر خان کو امریکی کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی کا سربراہ مقرر کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر جوبائیڈن نے مذہبی آزادی کے کمیشن کے لیے چار افراد کا انتخاب کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا کیا گیا ہے کہ امریکی صدر کمیشن کی ایسی انتظامیہ بنانے کے خواہش مند ہیں جو امریکا کی طرح تمام عقائد کے افراد کی نمائندگی کرتے ہوں۔
بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ امریکی کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیئس فریڈم کے کمشنر کے طور پر پاکستانی نژاد 71 سالہ وکیل خضر احمد کا انتخاب بھی کیا گیا ہے۔
خضر احمد کے صاحبزادے ہمایوں خان امریکی فوج میں کیپٹن تھے اور عراق میں تعیناتی کے دوران 2004 میں داعش جنگجوؤں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے تھے۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جب 2016 میں انتخابی مہم کے دوران امریکی مسلمانوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا تو خضر احمد نے اپنی بیٹے کی قربانی یاد کراتے ہوئے اپنے بیان میں ٹرمپ کو شٹ اپ کال دی تھی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر جوبائیڈن نے مذہبی آزادی کے کمیشن کے لیے چار افراد کا انتخاب کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا کیا گیا ہے کہ امریکی صدر کمیشن کی ایسی انتظامیہ بنانے کے خواہش مند ہیں جو امریکا کی طرح تمام عقائد کے افراد کی نمائندگی کرتے ہوں۔
بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ امریکی کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیئس فریڈم کے کمشنر کے طور پر پاکستانی نژاد 71 سالہ وکیل خضر احمد کا انتخاب بھی کیا گیا ہے۔
خضر احمد کے صاحبزادے ہمایوں خان امریکی فوج میں کیپٹن تھے اور عراق میں تعیناتی کے دوران 2004 میں داعش جنگجوؤں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے تھے۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جب 2016 میں انتخابی مہم کے دوران امریکی مسلمانوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا تو خضر احمد نے اپنی بیٹے کی قربانی یاد کراتے ہوئے اپنے بیان میں ٹرمپ کو شٹ اپ کال دی تھی۔