امریکا سیکیورٹی معاہدے پر دھمکی اور دباؤ سے دستخط نہیں کراسکتا حامد کرزئی
امریکا کو ہماری شرط قبول نہیں تو نیٹو افواج جب چاہیں افغانستان سے جا سکتی ہیں، افغان صدر
افغان صدر حامد کرزئی نے خبردار کیا ہے کہ امریکا سیکیورٹی معاہدے پر دھمکی اور دباؤ ڈال کر دستخط نہیں کرا سکتا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے افغان صدر کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ سیکیورٹی معاہدہ اس وقت ہی کیا جائے گا جب امریکا افعانستان میں قیامِ امن کے لیے طالبان سے بات چیت کے سلسلے میں ہماری مدد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکا کو ہماری شرط قبول نہیں تو نیٹواورامریکی افواج جب چاہیں افغانستان سے جا سکتی ہیں ہم ان کی مدد کے بغیر بھی رہ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ افغان لویا جرگہ امریکا کے ساتھ دو طرفہ سیکیورٹی معاہدے پر دستخط کی منظوری دے چکا ہے لیکن اس کے باوجود افغان صدر حامد کرزئی نے انتخابات سے قبل کسی بھی قسم کے معاہدے پر دستخط کرنے سے صاف انکار کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے افغان صدر کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ سیکیورٹی معاہدہ اس وقت ہی کیا جائے گا جب امریکا افعانستان میں قیامِ امن کے لیے طالبان سے بات چیت کے سلسلے میں ہماری مدد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکا کو ہماری شرط قبول نہیں تو نیٹواورامریکی افواج جب چاہیں افغانستان سے جا سکتی ہیں ہم ان کی مدد کے بغیر بھی رہ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ افغان لویا جرگہ امریکا کے ساتھ دو طرفہ سیکیورٹی معاہدے پر دستخط کی منظوری دے چکا ہے لیکن اس کے باوجود افغان صدر حامد کرزئی نے انتخابات سے قبل کسی بھی قسم کے معاہدے پر دستخط کرنے سے صاف انکار کردیا ہے۔