
یہ بات وفاقی وزیر نے اپنے ٹویٹ میں بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردعمل میں کہی۔ اسد عمر نے کہا کہ بلاول آپ کہتے ہیں کہ اگر کراچی میں کورونا وائرس پھیلا تو ذمہ دار عمران خان ہوں گے، لاک ڈاؤن، لاک ڈاؤن، لاک ڈاؤن، زرداری صاحب آپ چاہتے کیا ہیں؟
یہ پڑھیں : کورونا سے کراچی میں بھارت جیسی حالت ہوئی تو ذمہ دار عمران خان ہونگے، بلاول
Bilawal zardari says if what happened in India happens in karachi PM responsible. Mr zardari what you wanted.. Lock down lock down lockdown..Was done in India & the world saw the devastation . Crores thrown into poverty from which they have still not recovered. Economy shrank 7%
— Asad Umar (@Asad_Umar) July 31, 2021
اسد عمر ںے کہا کہ اس وقت کورونا سے ہندوستان میں ہونے والی اموات پاکستان سے 3 گنا زیادہ ہیں، انڈیا میں کروڑوں لوگوں کو غربت میں دھکیل دیا گیا جو آج تک غربت سے نکالے نہیں جاسکے، انڈیا کی معیشت 7 فیصد سکڑ گئی، ہندوستانی معیشت کے لیے یہ آزادی کے بعد سے بدترین سال تھا۔
اسد عمر نے کہا کہ یہ واضح طور پر ایک ایسا موضوع ہے جسے آپ اچھی طرح نہیں سمجھتے، برائے مہر بانی کورونا ریسپانس کو سیاست کی نذر نہ کیا جائے، زندگی اور معاش دونوں کی حفاظت کے وزیر اعظم عمران خان کے ویژن پر مبنی حکمت عملی نے بہترین نتائج پیدا کیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے کہ کل کے این سی او سی کے اجلاس میں سندھ حکومت ان تمام معاملات پر مزید تفصیل کے ساتھ مشاورت کرے گی، اور مشاورت سے ایک ایسی حکمت عملی وضع ہو گی جس میں ریاست کے سب ستون مل کر سندھ کے عوام کی صحت اور روزگار دونوں کا دفاع کریں۔
Remember Mr zardari last year you told me in a meeting that you believed in the Imperial study which had predicted 78 thousand deaths in Pakistan in a single day. This is obviously a subject that you do not understand very well. Please do not politicize the covid response
— Asad Umar (@Asad_Umar) July 31, 2021
وفاقی وزیر نے کہا کہ سندھ میں جو فیصلے کل کیے گئے، خاص طور پر صنعت اور ٹرانسپورٹ کی بندش کے بارے میں ان پر نظر ثانی کی ضرورت ہے، ہم نے کل بھی اور اج بھی اپنے نکتہ نظر سے آگاہ کیا تھا، جس کی بنیاد پر جزوی تبدیلی کی گئی جو کہ خوش آئند ہے لیکن ابھی بھی مزید ترمیم کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے این سی او سی کی ٹیم صوبوں کے ساتھ مل کر تفصیلی حکمت عملی بناتی ہے، اس قومی ہم آہنگی سے مرتب حکمت عملی نے اللہ کے فضل سے کورونا کی تین لہر کو شکست دی، اگر ہر صوبہ اپنی مرضی کے فیصلے کرتا اور صرف اپنے وسائل پر انحصار کرتا تو کبھی بھی یہ کامیابی نہ حاصل ہوتی۔
Strategy based on PMIK vision of protecting both lives and livelihoods, produced dramatically superior results. Indian economy had the worst year since independence and pak econ grew 4%. At the same time Indian per capita covid mortality is 3 times higher than Pakistan
— Asad Umar (@Asad_Umar) July 31, 2021
اسد عمر نے مزید کہا کہ پاکستان کی کورونا کی حکمت عملی، جس سے عوام کی صحت اور روزگار دونوں کا دفاع کیا گیا، اسے دنیا میں پذیرائی حاصل ہوئی، زمینی حقائق کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد فیصلے کیے گئے، یہ تمام فیصلے ایسے پلیٹ فارم سے لیے گئے جہاں تمام وفاقی سول، ملٹری ادارے اور صوبے موجود ہوتے ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔