
سندھ حکومت نے کھانے پینے کی اشیاء کریانہ آئٹمز کی دکانوں کو لاک ڈاؤن سے استثنیٰ دیا ہے تاہم ناظم آباد پولیس نے گول مارکیٹ کی تمام کریانہ دکانوں کے ساتھ سبزی اور پھل کے ٹھیلے بھی بند کرادیے، پھل والوں کے ترازو اٹھالیے گئے جبکہ کریانہ دکانوں اور سبزی والوں کے ساتھ گاہکوں پر بھی ڈنڈوں کی بارش کردی۔
گول مارکیٹ کے دکان داروں کا کہنا ہے کہ پولیس نے سندھ حکومت کے نوٹی فکیشن کو ماننے سے انکار کردیا ہے اور پولیس اس بات کا دستاویزی ثبوت مانگ رہی ہے کہ کس نوٹی فکیشن میں کریانہ دکانوں اور سبزی کی دکانوں کو استثنیٰ دیا گیا؟
گول مارکیٹ ناظم آباد کے سبزی فروشوں کا کہنا تھا کہ سبزی منڈی سے کرایہ خرچ کرکے اور سرمایہ لگاکر دو روز سے سبزی لارہے ہیں لیکن پولیس سبزی کی دکانیں اور ٹھیلے کھولنے کی اجازت نہیں دے رہی جبکہ شہر بھر میں سبزی کی دکانیں کھلی ہوئی ہیں۔
دکان داروں نے وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر وقار مہدی سے رابطہ کرکے انہیں پولیس کے رویے سے آگاہ کیا جس پر وزیر اعلیٰ کے مشیر نے معاملہ کی انکوائری کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
ادھر ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ہی تھانہ شریف آباد کی حدود میں ہر اتوار کو لگنے والا پرندوں کا بازار لاک ڈاؤن کے باوجود لگایا گیا پرندوں کی خرید و فروخت کرنے والے سیکٹروں افراد نے لاک ڈاؤن اور ایس او پیز کی دھجیاں بکھیر دیں۔
پرندوں کی خرید و فروخت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ پولیس اپنا کام کررہی ہے اور ہم اپنا کاروبار کررہے ہیں، پولیس کی جانب سے معمول کا گشت ہوتا ہے جس کے دوران خرید و فروخت کرنے والے ادھر ادھر ہوجاتے ہیں اور پولیس کی گاڑیاں گزرنے کے بعد دوبارہ جمع ہوجاتے ہیں۔
پرندہ بازار میں لاک ڈاؤن اور ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی اس دوران ایس او پیز اور لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے کی ویڈیو بنانے والوں کو پولیس نے ویڈیو بنانے سے روک دیا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔