حکمران خاموشی سے اسلام کے خلاف قانون سازی کررہے ہیں فضل الرحمان
ایف ٹی اے ایف اور خواتین تشدد بل اسلام اور آئین کیخلاف ہیں جنہیں زبردستی منظور کرایا گیا، سربراہ پی ڈی ایم
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکمران خاموشی سے اسلام کے خلاف قانون سازی کررہے ہیں جب کہ ایف ٹی اے ایف اور خواتین تشدد بل اسلام اور آئین کے خلاف ہیں جنہیں زبردستی منظور کرایا گیا۔
پشاور میں بات کرتے ہوئے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ حکمران ایجنڈے کے تحت ملک کو سیکولرازم کی طرف لے جارہے ہیں اور سرکاری سطح پر فحاشی و عریانی کی سرپرستی کی جارہی ہے، پاکستان میں روزانہ کی بنیاد اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں اضافہ نااہل حکمرانوں کی ناقص کارکردگی اور پالیسوں کا نتیجہ ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ فرقہ واریت اور تعصبات کو ہوا دے کر حکمران خاموشی سے اسلام کے خلاف قانون سازی کررہے ہیں، ایف ٹی اے ایف اور خواتین تشدد بل اسلام اور آئین کے خلاف ہیں جنہیں زبردستی منظور کرایا گیا اور ہمارے ادارے اس قانون سازی میں مکمل شریک رہے۔
کشمیر الیکشن پر انہوں نے کہا کہ کشمیر اور گلگت کے انتخابات 2018ء کے انتخابات کی طرح متنازع انتخابات ہیں، پاکستان اور گلگت کی طرح کشمیر میں بھی سلیکٹڈ حکمران مسلط کیے جارہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان ںے کہا کہ افغانستان میں پہلے بھی مذاکرات کے حامی تھے اور آج بھی مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، افغانستان کو امریکی تسلط سے نجات دلانے والوں کو خراج تحسین پیش کیا تھا اور کرتا رہوں گا۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم کے بیانیے سے اختلاف کرنے والے فارغ ہو چکے ہیں، پی ڈی ایم حکومت کے خاتمہ تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
پشاور میں بات کرتے ہوئے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ حکمران ایجنڈے کے تحت ملک کو سیکولرازم کی طرف لے جارہے ہیں اور سرکاری سطح پر فحاشی و عریانی کی سرپرستی کی جارہی ہے، پاکستان میں روزانہ کی بنیاد اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں اضافہ نااہل حکمرانوں کی ناقص کارکردگی اور پالیسوں کا نتیجہ ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ فرقہ واریت اور تعصبات کو ہوا دے کر حکمران خاموشی سے اسلام کے خلاف قانون سازی کررہے ہیں، ایف ٹی اے ایف اور خواتین تشدد بل اسلام اور آئین کے خلاف ہیں جنہیں زبردستی منظور کرایا گیا اور ہمارے ادارے اس قانون سازی میں مکمل شریک رہے۔
کشمیر الیکشن پر انہوں نے کہا کہ کشمیر اور گلگت کے انتخابات 2018ء کے انتخابات کی طرح متنازع انتخابات ہیں، پاکستان اور گلگت کی طرح کشمیر میں بھی سلیکٹڈ حکمران مسلط کیے جارہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان ںے کہا کہ افغانستان میں پہلے بھی مذاکرات کے حامی تھے اور آج بھی مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، افغانستان کو امریکی تسلط سے نجات دلانے والوں کو خراج تحسین پیش کیا تھا اور کرتا رہوں گا۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم کے بیانیے سے اختلاف کرنے والے فارغ ہو چکے ہیں، پی ڈی ایم حکومت کے خاتمہ تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔