عورتوں كے مقابلے میں مردوں کی یادداشت زیادہ کمزور ہوتی ہے تحقیق
نارویجن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیكنالوجی میں كی گئی تحقیق میں 48 ہزار مردوخواتین کی یادداشت کا معائنہ کیا گیا
سائنسی ماہرین نے اپنی حالیہ تحقیق میں كہا ہے كہ عورتوں کے مقابلے میں مردوں کی یادداشت کمزور ہوتی ہے اور وہ باتیں جلدی بھول جاتے ہیں۔
نارویجن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیكنالوجی میں كی گئی تحقیق میں 48 ہزار شرکا کی یادداشت کا معائنہ کیا گیا اور مرد وخواتین سے ان کی سوچ اور یاد رکھنے کے حوالے سے 9 سوالات پوچھے گئے جس کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ تحقیق میں شامل تمام عمر کے مردوں کا حافظہ خواتین کے مقابلے میں کمزور تھا، یہ تحقیق اس لحاظ سے بھی منفرد تھی کہ اس سے قبل كبھی بھی مردوں كی بھولنے كی عادت كا كوئی تحریری ثبوت پیش نہیں كیا گیا تھا۔
محققین كے مطابق اگرچہ خواتین کی یادداشت مردوں کے مقابلے میں زیادہ تیز ہوتی ہیں لیكن ناموں اور تاریخوں كو یاد ركھنے میں انھیں بھی مشكل پیش آتی ہے، تحقیق كے مطابق زیادہ تعلیم یافتہ افراد كا حافظہ قدرے بہتر ہوتا ہے جبكہ كم تعلیم یافتہ افراد میں یادداشت كی كمزوری كا امكان زیادہ پایا جاتا ہے۔
نارویجن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیكنالوجی میں كی گئی تحقیق میں 48 ہزار شرکا کی یادداشت کا معائنہ کیا گیا اور مرد وخواتین سے ان کی سوچ اور یاد رکھنے کے حوالے سے 9 سوالات پوچھے گئے جس کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ تحقیق میں شامل تمام عمر کے مردوں کا حافظہ خواتین کے مقابلے میں کمزور تھا، یہ تحقیق اس لحاظ سے بھی منفرد تھی کہ اس سے قبل كبھی بھی مردوں كی بھولنے كی عادت كا كوئی تحریری ثبوت پیش نہیں كیا گیا تھا۔
محققین كے مطابق اگرچہ خواتین کی یادداشت مردوں کے مقابلے میں زیادہ تیز ہوتی ہیں لیكن ناموں اور تاریخوں كو یاد ركھنے میں انھیں بھی مشكل پیش آتی ہے، تحقیق كے مطابق زیادہ تعلیم یافتہ افراد كا حافظہ قدرے بہتر ہوتا ہے جبكہ كم تعلیم یافتہ افراد میں یادداشت كی كمزوری كا امكان زیادہ پایا جاتا ہے۔