پنجاب کے سرکاری اور نجی اسکولوں میں پرائمری تک یکساں نصاب رائج
اگلے سال مڈل اور اس سے اگلے سال میٹرک تک یکساں نصاب رائج ہو جائے گا
KARACHI:
پنجاب کے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں میں پرائمری تک یکساں نصاب رائج کردیا گیا۔
اس تناظر میں نجی اسکولز بھی پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بکس بورڈ کی منظور شدہ درسی کتب اختیار کریں گے اور امتحانات بھی انہی کتب سے لیا جائے گا، خود ساخت، غیر ملکی نصاب یا کوئی اور سلیبس اسکولوں میں پڑھانے اور ان کا امتحان لینے پر پابندی عائد کر دی گئِی ہے ، ذرائع کا کہنا ہے ہیلپنگ بکس میں بھی پرائیویٹ نصاب کو محدود کردیا گیا ہے۔
ایک نصاب ایک امتحان نظام کی خلاف ورزی پر قانونی کارروئی عمل میں لائی جائے گی ، اگلے سال (2022 ) مڈل جبکہ اس سے اگلے سال( 2023) میٹرک تک یکساں نصاب رائج کیا جائے گا ۔ راولپنڈی سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر پنجاب راجہ الیاس کیانی،محمد اشرف ہراج ،ڈویژنل صدر عرفان مظفر کیانی ،رانا سہیل،شاہد محمود ،عمیر اعوان نے یکساں نصاب تعلیم پر عملدرآمد کو مشکل قرار دے دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے مدارس یکساں نظام کو پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں،کیمرج سسٹم بھی اس کو لاگو نہیں کرے گا، حیران کن بات یہ ہے کہ حکومت پنجاب نے اردو میڈیم طریقہ تدریس کا اعلان کر رکھا ہے، جبکہ مارکیٹ میں میتھ اور سائینس انگلش میڈیم میں دستیاب ہیں۔والدین اور اساتذہ کو ذہنی اذیت میں مبتلا کر دیا گیا ہے ۔
پنجاب کے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں میں پرائمری تک یکساں نصاب رائج کردیا گیا۔
اس تناظر میں نجی اسکولز بھی پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بکس بورڈ کی منظور شدہ درسی کتب اختیار کریں گے اور امتحانات بھی انہی کتب سے لیا جائے گا، خود ساخت، غیر ملکی نصاب یا کوئی اور سلیبس اسکولوں میں پڑھانے اور ان کا امتحان لینے پر پابندی عائد کر دی گئِی ہے ، ذرائع کا کہنا ہے ہیلپنگ بکس میں بھی پرائیویٹ نصاب کو محدود کردیا گیا ہے۔
ایک نصاب ایک امتحان نظام کی خلاف ورزی پر قانونی کارروئی عمل میں لائی جائے گی ، اگلے سال (2022 ) مڈل جبکہ اس سے اگلے سال( 2023) میٹرک تک یکساں نصاب رائج کیا جائے گا ۔ راولپنڈی سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر پنجاب راجہ الیاس کیانی،محمد اشرف ہراج ،ڈویژنل صدر عرفان مظفر کیانی ،رانا سہیل،شاہد محمود ،عمیر اعوان نے یکساں نصاب تعلیم پر عملدرآمد کو مشکل قرار دے دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے مدارس یکساں نظام کو پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں،کیمرج سسٹم بھی اس کو لاگو نہیں کرے گا، حیران کن بات یہ ہے کہ حکومت پنجاب نے اردو میڈیم طریقہ تدریس کا اعلان کر رکھا ہے، جبکہ مارکیٹ میں میتھ اور سائینس انگلش میڈیم میں دستیاب ہیں۔والدین اور اساتذہ کو ذہنی اذیت میں مبتلا کر دیا گیا ہے ۔