بیرون ملک سے پاکستان آنے والے بچوں کا بھی کورونا ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ

پاکستان آنے والے بچوں کا منفی پی سی آر ٹیسٹ پیش کرنے کے باوجود ریپڈ کورونا ٹیسٹ بھی کرایا جائے گا، سی اے اے


Staff Reporter August 03, 2021
ٹیسٹ مثبت آنے پر بچوں کو قرنطینہ کیا جائے گا، فوٹو: فائل

لاہور: کورونا وائرس کی بھارتی قسم کے تیزی سے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بیرون ممالک سے پاکستان آمد پر 6 اور 12 سال کے بچوں کا بھی کورونا ٹیسٹ منفی ہونا لازمی قرار دیدیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کورونا وبا کی چوتھی لہر کے تناظر میں بیرون ممالک سے پاکستان آنے والے مسافروں کے لیے نئی ایس او پی جاری کردی ہیں۔ 9 اگست سے نافذ العمل ہونے والی نئی ایس او پیز میں بچوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

سول ایوی ایشن کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بیرون ممالک سے وطن آنے کے لیے 6 اور 12 سال کے بچوں کا کورونا پی سی آر ٹیسٹ منفی ہونا لازمی ہے جب کہ ایئرپورٹ آمد پر ریپڈ کورونا ٹیسٹ بھی کرایا جائے گا۔

ٹیسٹ مثبت آنے پر 12 سے کم عمر بچوں کو ان کے گھروں میں قرنطینہ کیا جائے گا جب کہ 12 سال سے زائد عمر کے بچوں کو مخصوص کورنٹائن سینٹرز منتقل کیا جائے گا جب کہ بچوں کے اُن کے گھر میں قرنطینہ کی سرکاری سطح پر نگرانی بھی کی جائے گی۔

مراسلے میں متعلقہ حکام کو بین الااقوامی مسافروں کے لیے نئی جاری ہونے والی ایس او پی پر سختی سے عمل درآمد کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ عالمی سطح پر 12 سے 17 سال تک کی عمر کے بچوں کی کورونا ویکسینیشن کا آغاز ہوگیا۔ متحدہ عرب امارات نے بچوں کو سائنو فارم کی ویکسین کے ٹیکے لگانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں