راولپنڈی رنگ روڈ کیس نیب اور ایف آئی اے کو نہ بھجوایا جا سکا
فراڈ میں ملوث طاقتور لوگ پھر متحرک، محکمہ اینٹی کرپشن کو دباؤ کا سامنا ہے، ذرائع
محکمہ اینٹی کرپشن راولپنڈی رنگ روڈ فراڈ کیس نیب اور ایف آئی اے کو ابھی تک نہ بجھوا سکا۔
اینٹی کرپشن نے 10 سے زائد ہاؤسنگ سوسائٹیوں اور راولپنڈی رنگ روڈ فراڈ میں ملوث مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین کے حوالے سے کیس بھجوانے تھے جو نہیں بھجوائے جا سکے۔
اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق راولپنڈی رنگ میں رنگ روڈ منصوبے کے فراڈ میں ملوث طاقتور ترین لوگ پھر متحرک ہوگئے، ڈی جی اینٹی کرپشن گوھر نفیس چاہتے ہوئے بھی ابھی تک ملوث افراد کے خلاف حتمی کارروائی کر کے کیس نیب یا ایف آئی اے کو نہیں بھجوا سکے۔
راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں تحریک انصاف مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے نام بھی سامنے آئے اوربڑی بڑی ہاوسنگ سوسائٹیوں کے مالکان نے ان سیاسی جماعتوں سے وابستہ لوگوں کو استعمال کیا۔
سابق کمشنر راولپنڈی کپٹن محمود نے ہاوسنگ سوسائٹی کو اربوں روپے کا فائدہ پہچانے کے لیے پانچ انٹر چینج کو تبدیل کیا اور ایسی ہاسنگ سوسائٹیوں کو فائدہ پہنچایا جن کے پاس دو کینال اراضی بھی نہیں تھی ۔
اینٹی کرپشن نے 10 سے زائد ہاؤسنگ سوسائٹیوں اور راولپنڈی رنگ روڈ فراڈ میں ملوث مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین کے حوالے سے کیس بھجوانے تھے جو نہیں بھجوائے جا سکے۔
اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق راولپنڈی رنگ میں رنگ روڈ منصوبے کے فراڈ میں ملوث طاقتور ترین لوگ پھر متحرک ہوگئے، ڈی جی اینٹی کرپشن گوھر نفیس چاہتے ہوئے بھی ابھی تک ملوث افراد کے خلاف حتمی کارروائی کر کے کیس نیب یا ایف آئی اے کو نہیں بھجوا سکے۔
راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں تحریک انصاف مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے نام بھی سامنے آئے اوربڑی بڑی ہاوسنگ سوسائٹیوں کے مالکان نے ان سیاسی جماعتوں سے وابستہ لوگوں کو استعمال کیا۔
سابق کمشنر راولپنڈی کپٹن محمود نے ہاوسنگ سوسائٹی کو اربوں روپے کا فائدہ پہچانے کے لیے پانچ انٹر چینج کو تبدیل کیا اور ایسی ہاسنگ سوسائٹیوں کو فائدہ پہنچایا جن کے پاس دو کینال اراضی بھی نہیں تھی ۔