چین کی جانب سے پاکستان میں آئل ریفائنری کے قیام کی پیشکش

ریفانری کے قیام پر 15 ارب ڈالر خرچ آئے گا اور یہ 4سال کے عرصے میں مکمل ہوگی۔

چین کی جانب سے پیش کی گئی اس تجویز کو پٹرولیم ڈویژن کو بھجوادیا گیا ،فرینہ مظہر ۔ فوٹو : فائل

NEW DELHI:
چین کی متعدد کمپنیوں کے ایک گروپ نے پاکستان میں 15 ارب ڈالر مالیت سے ایک آئل ریفائنری کے قیام کا عندیہ دیا ہے۔

چین پٹرولیم پائپ لائن انجیئنرنگ کمپنی لمیٹڈ اور چائنا زین ہووا امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کارپوریشن نے پاکستان میں آئل ریفائنری کے قیام میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان بورڈ آف انوسٹمنٹ کی سیکریٹری فرینہ مظہر نے ایکسپریس کو بتایا کہ اس آئل ریفائنری کے قیام پر 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری چین کرے گا۔


ذرائع کے مطابق یہ مجوزہ آئل ریفائنری آئندہ چار برسوں میں قائم ہوگی اور اس کا قیام پاکستان چین اقتصادی راہدری کے لیے مختص نو اسپیشل اکنامک زونز میں نہیں ہوگا تاہم سیکریٹری بورڈ آف انویسٹمنٹ کا کہنا ہے کہ نئے قوانین کے تحت اب کوئی بھی کمپنی اسپیشل اکنامک زون کا درجہ حاصل کرسکتی ہے جس کے ذریعے اسے ٹیکس استثنیٰ اور دیگر مراعات حاصل ہوسکتی ہیں۔

اس سے قبل متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب نے بھی پاکستان میں آئل ریفائنری کے قیام میں دلچسپی ظاہر کی تھی تاہم وہ معاملات کاغذی کارروائی سے آگے نہیں بڑھ سکے۔

چین کی جانب سے آئل ریفائنری کے قیام کے حوالے سے فرینہ مظہر کا کہنا تھا کہ حکومت اس معاملے کو تیزی سے آگے بڑھارہی ہے اسی لیے چین کی جانب سے پیش کی جانے والی اس تجویز کو پیٹرولیم ڈویڑن کو بھجوادیا گیا ہے اور اس ہفتے اس پر جواب تیار کرلیا جائے گا۔
Load Next Story