ٹیکس چوری میں ملوث شپ بریکرز کے خلاف کارروائی کا حکم

واجبات جرمانے سمیت وصول،بینک اکائونٹ منجمدودیگرتمام قانونی اقدامات کیے جائیں، ایف بی آر، فیلڈ فارمیشنز کو ہدایت


Numainda Express January 26, 2014
فیڈرل ریونیو بورڈ کو40شپ بریکرزکے2سال سے سیلز ٹیکس چوری کرنے کی اطلاع ملی تھی، اربوں روپے کے واجبات بنتے ہیں، ذرائع۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے اربوں روپے کی سیلز ٹیکس چوری میں ملوث 40 سے زائد شپ بریکرز سے جرمانوں کے ساتھ واجبات کی وصولی کے لیے کارروائی شروع کرنے کے احکام جاری کر دیے۔

اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے سینئر افسر نے گزشتہ روز ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ فیڈرل بورڈآف ریونیو(ایف بی آر) کی طرف سے ریجنل ٹیکس آفسز اور لارج ٹیکس پیئر یونٹس کو ہدایت کی گئی ہے کہ اربوں روپے کی سیلز ٹیکس چوری میں ملوث شپ بریکرز سے جرمانوں کے ساتھ ٹیکس واجبات کی وصولی کے لیے ان کے خلاف سخت کارروائی شروع کی جائے اور جو لوگ کمپلائنس نہیں کرتے ان کے بینک اکائونٹس منجمد کرنے سمیت دیگر تمام قانونی اور انفورسمنٹ کی شقوں کا اطلاق کیا جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کو موصول ہونے والی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ 40 سے زائد شپ بریکرز گزشتہ 2 مالی سال 2011-12 اور 2012-13 سے سیلز ٹیکس چوری میں ملوث ہیں اور انکے ذمے اربوں روپے کے سیلز ٹیکس کی مد میں واجبات بنتے ہیں مگر ٹیکس ادا نہیں کررہے ہیں۔

 photo 3_zpsacc396ca.jpg

ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے متعلقہ آر ٹی اوز اور ایل ٹی یوز کو ان کے خلاف کارروائی کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر تفصیلات بھی ایف بی آر کو فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے جس میں کہا گیاکہ ان شپ بریکرز کی طرف سے منگوائے جانے والے شپس، ادا کردہ ٹیکس اور واجب الادا اصل ٹیکس کی رقم کی بھی تفصیلات فراہم کی جائیں اور ایف بی آر کو مذکورہ ٹیکس دہندگان سے واجبات کی وصولی کے بارے میں ہونے والی پیشرفت کے بارے میں تسلسل کے ساتھ آگاہ کیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر ٹیکس واجبات کی وصولی کے پراسیس کی مانیٹرنگ کرے گا اور اس بارے میں تساہل سے کام لینے والے متعلقہ افسران کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔