جنگلات میں لگی آگ سے یونان کے قصبے اولمپیا میں جدید اولپکس کی جائے پیدائش سمجھے جانے والے تاریخی آثار قدیمہ کوخطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق یونان کے وزیر برائے شہری تحفظ مچلس کرائیسو کاڈیس کا اس بارے میں کہنا ہے کہ جنوبی پیلوپونیز خطے میں موجود اس تاریخی مقام کو نزدیکی جنگلات میں لگی آگ سے خطرات لاحق ہوگئے ہیں جس کی حدت نے بحیرہ روم کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فائر فائٹرز گزشتہ روز پوری رات اس اہم آثار قدیمہ کو بچانے کی جدوجہد میں لگے رہے اور آج کا پورا دن بھی اسی میں گذرا ہے۔
علاقائی گورنر نیکتریس فرماکیس نے ریاستی ٹی وی چینل سے گفتگو میں بتایا ہے کہ فی الحال تو ہم نے اس تاریخی مقام کو نذر آتش ہونے سے بچا لیا ہے تاہم خطرہ ابھی تک ٹلا نہیں ہے، ہمیں امید ہے کہ ہم ہیلی کاپٹر اور آگ بجھانے والے جہازوں کی مدد سے صورت حال پر قابو پالیں گے۔ یونان کے جنگلات میں لگی آگ کو بجھانے کے لیے اس وقت 174 فائر فائٹرز، نو ٹیمیں، 52 گاڑیاں، فضا سے پانی گرانے والے دو جہاز اور چار ہیلی کاپٹر مصروف عمل ہیں۔
2007 میں بھی اس علاقے میں آگ لگنے سے درجنوں افراد ہلاک ہوگئے تھے، تاہم اولمپیا کے کھنڈرات میں موجود اولمپکس کھیلوں کے مقام اور مندروں کو بچا لیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ یونان کے قصبے اولمپیا میں موجود اس تاریخی مقام کو جدید اولمپکس کی جائے پیدائش سمجھا جاتا ہے، یہاں 776 قبل مسیح میں ہر چار سال بعد اولمپک مقابلوں کا آغاز ہوا تھا اور یہ سلسلہ اس مقام پر ایک ہزار سال تک جاری رہا تھا۔
واضح رہے کہ یونان اس وقت 1987 کے بعد سے بدترین ہیٹ ویو کا سامنا کر رہا ہےاور درجہ حرارت 45 ڈگری سیلیسس تک پہنچ چکا ہے۔