الیکشن ٹریبونل این اے256کا انتخاب کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد

نادرانےاختیارسےتجاوز کیا،درخواست گزار نے پریزائیڈنگ افسران کی تبدیلی سے متعلق شکایت نہیں کی تھی،ڈاکٹر ظفر احمد شیروانی

الیکشن ٹریبونل نے207دن کی سماعت کے بعد الزامات مستردکردیے،قانون کی فتح ہے،اقبال محمد علی،عدالت عظمیٰ جائوں گا،زبیر خان فوٹو: فائل

الیکشن ٹریبونل کراچی نے ہفتہ کو فیصلہ سناکر این اے 256 پر ایم کیوایم کے اقبال محمد علی کی کامیابی کیخلاف تحریک انصاف کی درخواست مسترد کردی۔

درخواست گزار زبیر خان نے دھاندلی کے الزامات لگاتے ہوئے نتائج الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کیے اور الیکشن کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کی تھی لیکن ٹریبونل میں پولنگ اسٹیشنوں پر قبضے کے شواہد اورگواہ پیش نہ کرسکے، تفصیلات کے مطابق الیکشن ٹریبونل کراچی نے این اے 256 پر دھاندلی کیخلاف دائر درخواست پر ہفتے کو22 صفحات پر مشتمل فیصلہ سناتے ہوئے تحریک انصاف کے امیدوار زبیر خان کی انتخاب کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کردی، درخواست گزار زبیرخان نے این اے 256 میں متحدہ قومی موومنٹ کے کامیاب امیدواراقبال محمدعلی پر الزام عائد کیا تھا کہ انھوں نے پولنگ اسٹیشنوں پرقبضے کروائے اورجعلی ووٹ کاسٹ کرائے جس کے باعث الیکشن کو کالعدم قراردیا جائے، الیکشن ٹریبونل نے فیصلے میں کہا ہے کہ این اے 256 سے متعلق نادرا نے اپنی رپورٹ میں اختیار سے تجاوزکیا، الیکشن ٹریبونل نے 67 پولنگ اسٹیشنوں کے 84 ہزار ووٹوں پرانگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کاحکم دیا تھا جبکہ رپورٹ میںدیگرکئی معاملات کو اٹھایا گیا جس پر فیصلے کا ٹریبونل کو مینڈیٹ حاصل نہیں ہے۔




جسٹس (ر) ڈاکٹر ظفر احمد خان شیروانی نے فیصلے میں ل کھا ہے کہ درخواست گزار نے پریزائیڈنگ افسران کی تبدیلی سے متعلق ریٹرننگ افسران کو شکایت نہیں کی تھی، عام انتخابات میںاین اے 256 سے متحدہ قومی موومنٹ کے اقبال محمد علی خان کامیاب ہوئے تھے جنھوں نے ایک لاکھ 51 ہزار 788 ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ تحریک انصاف کے زبیر خان 69 ہزار 72 ووٹ حاصل کیے تھے، تحر یک انصاف کے زبیر خان نے حلقے کے انتخابی نتائج کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے اقبال محمد علی خان پر دھاندلی کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد الیکشن ٹریبونل نے67 پولنگ اسٹیشنوں کے اسٹیمنٹ آف کائونٹ، کائونٹر فائل پر ثبت انگھوٹوں کے نشانات کی تصدیق کے لیے نادرا کو حکم دیا تھا،این اے 256 میں نادرا کی جانب سے 7 اکتوبر 2013 کو ووٹوں کی تصدیقی رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں پیش کی گئی تھی نادرا رپورٹ کے مطابق67 پولنگ اسٹیشنز پر84 ہزار748 ووٹوں میں سے صرف 6 ہزار 815 ووٹ درست قرار پائے تھے،21ہزار 291ووٹ جعلی جبکہ57 ہزار 642 ووٹ غیر تصدیق شدہ ثابت ہوئے تھے، ہفتہ کو اپنے فیصلے میں الیکشن ٹریبونل نے207 دن کی سماعت کے بعد تحریک انصاف کے امیدوار زبیر خان کی درخواست کو مسترد کردیا، ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی اقبال محمد علی کے وکیل اقبال قادری ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ فیصلہ آئین و قانون کی فتح ہے جبکہ زبیر خان کا کہنا ہے کہ وہ فیصلے کے خلاف عدالت عظمیٰ سے رجوع کریں گے۔
Load Next Story