جائیداد کا تنازعہ شہری کے گھر پر رشتہ داروں کا حملہ
چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا، زخمی ہونے والے متاثرہ شخص کا بیان
KARACHI:
تھانہ پروآ کی حدود میں واقع گاؤں ھزارہ پکہ میں محسن علی ولد غلام باقر کے گھر پر قریبی رشتہ دارنے دھاوا بول دیا جس دوران چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔
محسن علی کو زخمی حالت میں ڈیرہ ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کیا گیا۔ محسن علی نے ''ایکسپریس نیوز'' کو بتایا کہ مخالفین نے گھر کا مرکزی دروازہ توڑنے کے بعد پورے گھر میں توڑپھوڑ کی۔
فریق محسن علی نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ اس نے مذکورہ واقعہ کی رپورٹ شاہنواز اور اللہ دتہ نامی اپنے دو رشتہ داروں کے خلاف درج کرا دی ہے۔
مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن علی نے کہا کہ شاہنواز ولد میانہ، قوم بلوچ، سکنہ بالوھزارہے نے اس کی والدہ کی زمین متعلقہ پٹواری سے ملی بھگت کرکے غیر قانونی طریقے سے اپنے نام منتقل کروائی جس پر محسن اور اس کے اہلِ خانہ نے اس کے خلاف اینٹی کرپشن میں درخواست بھی دے رکھی ہے۔
اس پر ملزمان نے مدعیان کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے اور دباؤ ڈالنے کےلیے ان کے گھر پر دھاوا بول دیا، اور ان کا مالی نقصان کیا گیا۔
مدعیان نے مزید الزام لگایا کہ پروآ پولیس بھی ملزمان کے ساتھ ملی ہوئی ہے اور ان کے خلاف زیادتی کا نوٹس لینے کے بجائے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ معاملے میں پولیس کی جانب داری اور غیر سنجیدگی کے خلاف مدعی نے متعلقہ حکام کو تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے اور کہا ہے کہ انصاف نہ ملنے کی صورت میں وہ ہر قسم کا قانونی قدم اٹھانے کےلیے تیار ہیں۔
تھانہ پروآ کی حدود میں واقع گاؤں ھزارہ پکہ میں محسن علی ولد غلام باقر کے گھر پر قریبی رشتہ دارنے دھاوا بول دیا جس دوران چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔
محسن علی کو زخمی حالت میں ڈیرہ ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کیا گیا۔ محسن علی نے ''ایکسپریس نیوز'' کو بتایا کہ مخالفین نے گھر کا مرکزی دروازہ توڑنے کے بعد پورے گھر میں توڑپھوڑ کی۔
فریق محسن علی نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ اس نے مذکورہ واقعہ کی رپورٹ شاہنواز اور اللہ دتہ نامی اپنے دو رشتہ داروں کے خلاف درج کرا دی ہے۔
مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن علی نے کہا کہ شاہنواز ولد میانہ، قوم بلوچ، سکنہ بالوھزارہے نے اس کی والدہ کی زمین متعلقہ پٹواری سے ملی بھگت کرکے غیر قانونی طریقے سے اپنے نام منتقل کروائی جس پر محسن اور اس کے اہلِ خانہ نے اس کے خلاف اینٹی کرپشن میں درخواست بھی دے رکھی ہے۔
اس پر ملزمان نے مدعیان کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے اور دباؤ ڈالنے کےلیے ان کے گھر پر دھاوا بول دیا، اور ان کا مالی نقصان کیا گیا۔
مدعیان نے مزید الزام لگایا کہ پروآ پولیس بھی ملزمان کے ساتھ ملی ہوئی ہے اور ان کے خلاف زیادتی کا نوٹس لینے کے بجائے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ معاملے میں پولیس کی جانب داری اور غیر سنجیدگی کے خلاف مدعی نے متعلقہ حکام کو تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے اور کہا ہے کہ انصاف نہ ملنے کی صورت میں وہ ہر قسم کا قانونی قدم اٹھانے کےلیے تیار ہیں۔