جولائی میں 8 درآمدی اشیا پر ٹیکسوں سے 62 ارب وصول
پٹرول، قدرتی گیس، خام تیل، ہائی اسپیڈ ڈیزل، کوئلے، پام آئل، اولین پام اور فرنس آئل شامل
حکومت نے صرف 8درآمدی اشیا پر ٹیکس کی مد میں 62 ارب روپے حاصل کرلیے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق جولائی میں وفاقی حکومت نے پٹرول، قدرتی گیس، خام تیل، ہائی اسپیڈ ڈیزل، کوئلے، پام آئل، اولین پام اور فرنس آئل کی درآمد پر 62 ارب روپے کا ٹیکس وصول کیا جو گذشتہ جولائی کے مقابلے میں 100 فیصد زائد ہے،اس اضافے کی ایک اہم وجہ خام تیل کی درآمد پر 17فیصد جی ایس ٹی کا نفاذ اور پٹرول کی درآمد پر 5سے 10 فیصد تک ڈیوٹی عائد کرنا ہے۔
15جولائی کے بعد سے وزیراعظم عمران خان پٹرول کی قیمت میں دو بار اضافے کی منظوری دے چکے ہیں جس کے نرخ اب 120 روپے فی لٹر تک پہنچ چکے ہیں۔ ڈیوٹیوں اور ٹیکسوں سے متعلق ایف بی آر کے جمع کردہ اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ بالواسطہ طور پر ٹیکسوں کے نفاذ سے صارفین بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
جولائی میں ایف بی آر نے 413 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا۔ اس میں صرف 8 اشیا کے درآمدی ٹیکسوں سے حاصل کردہ 62 ارب روپے مجموعی ٹیکس ریونیو کا 29 فیصد ہیں۔ ملکی درآمدات بھی رواں مالی سال میں زائد رہنے کی توقع ہے۔
مرکزی بینک نے رواں مالی سال کے لیے درآمدات کا تخمینہ 61 ارب ڈالر لگایا گیا ہے تاہم وزارت تجارت کے مطابق درآمدات کا حجم 70ا رب ڈالر رہے گا جو گذشتہ مالی سال کے مقابلے میں 16 ارب ڈالر (30 فیصد) زائد ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق جولائی میں وفاقی حکومت نے پٹرول، قدرتی گیس، خام تیل، ہائی اسپیڈ ڈیزل، کوئلے، پام آئل، اولین پام اور فرنس آئل کی درآمد پر 62 ارب روپے کا ٹیکس وصول کیا جو گذشتہ جولائی کے مقابلے میں 100 فیصد زائد ہے،اس اضافے کی ایک اہم وجہ خام تیل کی درآمد پر 17فیصد جی ایس ٹی کا نفاذ اور پٹرول کی درآمد پر 5سے 10 فیصد تک ڈیوٹی عائد کرنا ہے۔
15جولائی کے بعد سے وزیراعظم عمران خان پٹرول کی قیمت میں دو بار اضافے کی منظوری دے چکے ہیں جس کے نرخ اب 120 روپے فی لٹر تک پہنچ چکے ہیں۔ ڈیوٹیوں اور ٹیکسوں سے متعلق ایف بی آر کے جمع کردہ اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ بالواسطہ طور پر ٹیکسوں کے نفاذ سے صارفین بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
جولائی میں ایف بی آر نے 413 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا۔ اس میں صرف 8 اشیا کے درآمدی ٹیکسوں سے حاصل کردہ 62 ارب روپے مجموعی ٹیکس ریونیو کا 29 فیصد ہیں۔ ملکی درآمدات بھی رواں مالی سال میں زائد رہنے کی توقع ہے۔
مرکزی بینک نے رواں مالی سال کے لیے درآمدات کا تخمینہ 61 ارب ڈالر لگایا گیا ہے تاہم وزارت تجارت کے مطابق درآمدات کا حجم 70ا رب ڈالر رہے گا جو گذشتہ مالی سال کے مقابلے میں 16 ارب ڈالر (30 فیصد) زائد ہے۔