مندر پر حملہ کرنے والے 52 ملزم گرفتار

نادرا ڈیٹا بیس اور وڈیوز کی مدد سے گرفتاریاں ہوئیں، 150 سے زائد شرپسندوں کی گرفتاری کیلیے پولیس کے چھاپے جاری ہیں۔

الگ الگ 3 مقدمات درج کر لیے، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کو آگاہ کیا جا رہا، انعام غنی، واقعہ بھارت کی سازش ہے، عبدالخبیر آزاد۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ کے حکم پر سانحہ بھونگ مندر حملہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاریاں شروع ہو گئیں جب کہ گزشتہ شب آپریشن ہوا اور 52 سے زائد ملزمان گرفتار کر لیے گئے۔

پولیس کی جانب سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز کی مدد سے گرفتاریاں کی جا رہی ہیں، مندرکی توڑ پھوڑ میں ملوث ملزموں کی گرفتاریاں نادرا ڈیٹا بیس اور ویڈیو کے ذریعے مختلف ادار ے کررہے ہیں جب کہ بھونگ، رحیم آباد ،کوٹلہ جعفر لعل اوردیگر علاقوں میں چھاپے جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق تمام گرفتاریاں ویڈیو فوٹیج کے تجزیے کے بعد کی گئی ہیں۔ دریں اثنا آئی جی پنجاب انعام غنی نے کہا مندر پر حملہ میں ملوث شرپسند رعا یت کے مستحق نہیں، ملزمان کے خلاف دہشت گردی سمیت مختلف دفعات کے تحت تین الگ الگ مقدمات درج کئے ہیں۔

مرکزی ملزمان سمیت مجموعی طور پر 52 افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے، باقی ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس نہ صرف چھاپے مار رہی بلکہ سرچ آپریشن بھی جاری ہے، تمام شہریوں کے جان و مال اور عبادت گاہوں کی سکیورٹی پولیس کی اولین ترجیح ہے۔


گرفتار ملزمان کو دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرکے جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوادیا ہے جبکہ شہریوں کو مشتعل کرنے والے عناصر کے خلاف بھی کارروائی جاری ہے۔

انہوں نے مزیدکہا پنجاب حکومت کی زیر نگرانی مندرکی بحالی کا کام شروع ہو چکا ہے جو چند دنوں میں مکمل کر لیا جائے گا ، نقصان کے تمام اخراجات ملزمان سے وصول کئے جائیں گے، واقعہ کی مانیٹرنگ براہ راست میں خود کر رہا ہوں اور وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کو پراگریس بارے مسلسل آگاہ کیا جارہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کیمپ آفس میں اجلاس کی صدارت کے دوران افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کیا۔

مزید بر آں رویت ہلال کمیٹی کے چیئر مین مولانا عبدالخبیر آزاد نے علمائے کرام کے وفد کے ہمراہ گذشتہ روز بھونگ کا دورہ کیا ، انہوں نے متاثرہ ہندو کمیونٹی سے ملاقات کی۔

مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا پاکستان میں اقلیتیں محفوظ ہیں،بھونگ واقعہ بھارت کی گہری سازش ہے،انڈیا پاکستان میں فسادات کی آگ بھڑکانا چاہتا ہے، سازش کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

 
Load Next Story