امید کی کرنیں بکھیر کر اولمپک مشعل بجھ گئی

امریکا کی 39 گولڈ اور مجموعی طور پر 113 تمغے حاصل کرکے پہلی پوزیشن

اختتامی تقریب میں جاپانی فنکاروں کی مہارت سے ناظرین مبہوت ۔ فوٹو : اے ایف پی

کورونا وبا کے اس دور میں دنیا بھر می امید کی کرنیں پھیلا کر اولمپک مشعل بجھ گئی۔

ٹوکیو اولمپکس گیمز کا اختتام اتوار کو رنگارنگ تقریب سے ہوگیا، 16 روز جاری رہنے والے عالمی مقابلوں میں وائرس کے سبب شائقین کو دور رکھاگیا، ایک برس موخر ہونے کے بعد ٹوکیو گیمز 2020 امسال 23 جولائی سے 8 اگست تک منعقد ہوئے، امریکا نے آخری دن محض 1 گولڈ میڈل زیادہ لیکر چین کی برتری کا خاتمہ کیا۔

امریکا نے مجموعی طور پر 113 تمغے حاصل کیے، جس میں 39 گولڈ، 41 سلور اور 33 برانز شامل رہے، چین نے 38 سونے، 32 چاندی اور 18 کانسی کے میڈلز جوڑ کر دوسری پوزیشن پائی، میزبان جاپان نے 27 طلائی، 14 نقرئی اور 17 کانسی کے تمغے شوکیس کی زینت بنائے، برطانیہ 22 گولڈ، 21 سلور اور 22 برانز لیکر چوتھے نمبر پر رہا، روسی اولمپک کمیٹی نے 20 سونے، 28 چاندی اور 23 کانسی کے میڈلز لیکر ٹاپ فائیو میں وجود برقرار رکھا، پاکستانی دستہ اس بار بھی خالی ہاتھ وطن واپس ہوا، تاہم ویٹ لفٹنگ میں طلحہ طالب اور جیولین تھرو میں ارشد ندیم نے فائنل میں رسائی حاصل کرکے داد وتحسین سمیٹی اور ملکی ایتھلیٹ کو مستقبل کی راہ بھی دکھائی، اگر وہ تمام مسائل کے باوجود محنت کو اپنا شعار بنالیں تو عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کرسکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ٹوکیو اولمپکس کا میلہ رنگا رنگ تقریب کے ساتھ اختتام کو پہنچ گیا۔بیشتر ایونٹس کی طرح اختتامی تقریب بھی شائقین کے بغیر اسٹیڈیم میں ہوئی، تمام شریک ممالک کے پرچم برداروں نے تقریب کے آغاز میں میدان کے مرکز میں ایک دائرہ بنایا، امریکا نے ٹوکیو اولمپکس میں سب سے زیادہ تمغے جیتے اور وہ واحد ملک ہے جس نیمیڈلز کی سنچری مکمل کی۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ صرف 19 ایتھلیٹس تقریب میں حصہ نہ لے سکے کیونکہ وہ کوویڈ 19 سے متاثر تھے۔اولمپک مشعل کا شعلہ بجھادیا گیا۔


اب شائقین پیرا اولمپک گیمز کے منتظر ہیں جو دو ہفتوں بعد ٹوکیو ہی میں شروع ہوں گے، جاپانی منتظمین نے گیمز کی تکمیل پر اولمپک جھنڈا اگلے گیمز کے میزبان فرانس کے سپرد کردیا، پیرس 2024 میں گیمز کی میزبانی کرے گا۔ دو ہفتے سے زائد وقت جاری رہنے والے گیمز میں کئی نئے ریکارڈز بنے اور کئی نئے چیمپئن ابھر کر سامنے آئے، اختتامی تقریب میں ٹوکیو کے گورنر کوئیک یوریکو نے پیرس کی ہم منصب اینی ہیڈالیگو کو آئی او سی چیف تھامس باخ کی وساطت سے اولمپک پرچم سونپا، اس موقع پر تھامس باخ نے خطاب میں کہا کہ کورونا وائرس شروع ہونے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب پوری دنیا ایک دوسرے کے قریب آگئی ہے، اسپورٹس کی سینٹر اسٹیج پر واپسی ہوئی، دنیا بھر میں اربوں لوگوں کے جذبات ان گیمز سے جڑے رہے، اس دوران کئی یادگار اور دلچسپ لمحات بھی آئے۔

یہ سب ہمیں مستقبل پر مزید یقین دیتے ہیں، اس موقع پر انھوں نے گیمز میں شریک ایتھلیٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ 16 یوم آپ نے کھیلوں میں شاندار فتوحات سمیٹیں، اپ کی عمدہ پرفارمنس سے ان اولمپکس کو چارچاند لگے، آپ نے اپنی کھیلوں کی مشترکہ قوت سے ہمیں متاثر کیا، اس مشکل وقت میں دنیا کو سب سے اہم تحفہ " امید " کی صورت ملا، قبل ازیں اختتامی دن سربیا نے مینز واٹر پولو ایونٹ میں گولڈ میڈل جیت لیا، سربیا نے فائنل میں یونان کو 10-13 سے شکست دی، سربیا نے ریو اولمپکس گیمز میں بھی ٹائٹل اپنے نام کیا تھا اور اب ٹوکیو میں وہ اعزاز کا دفاع کرنے میں کامیاب رہے۔

رنر اپ یونان نے سلور میڈل پر اکتفا کیا، ویمنز باسکٹ بال ایونٹ میں امریکا نے فیصلہ کن گولڈ میڈل جیت کر اپنی برتری ثابت کی، یہ ایونٹ میں امریکا کا ساتواں ٹائٹل شمار ہوا، امریکی ٹیم میں شامل سوبرڈ پانچواں اولمپک میڈل ملنے کے بعد اولمپکس باسکٹ بال سے ریٹائر ہوگئیں، 40 سالہ کھلاڑی نے ٹیم کو لگاتار ساتویں بار چیمپئن بننے میں مدد فراہم کی، فائنل میں امریکا نے میزبان جاپان کو 75-90 سے زیر کیا۔ دوسری جانب پاکستان کی نمائندگی کرنے والے 22 رکنی دستے میں 10 ایتھلیٹس اور 12 آفیشلز اس بار بھی خالی ہاتھ رہے۔

ارشد ندیم نے جیولین تھرو کے فائنل میں رسائی پاکر عالم اقوام میں ملکی پرچم بلند کیا، تاہم وہ فائنلز میں ناکام رہے، ان سے قبل ایتھلیٹ نجمہ پروین خواتین کی 200 میٹر ریس میں پہلے ہیٹ مقابلے میں 7 ویں نمبر پر رہیں تھیں، ویٹ لفٹر طلحہ طالب نے 67 کلوگرام کیٹیگری میں یوں تو پانچویں پوزیشن حاصل کی لیکن وہ میڈل جیتنے کے انتہائی قریب گئے تھے۔

بسمہ خان تیراکی 50 میٹرز فری سٹائل مقابلے کے ابتدائی مرحلے میں ناکام رہیں، ماحور شہزاد ویمنز سنگلز بیڈمنٹن کے ابتدائی دونوں میچز میں شکست کے بعد مقابلے سے باہر ہوگئیں، محمد حسیب طارق سوئمنگ 100 میٹرز فری اسٹائل مقابلے کے ہیٹ مرحلے تک محدود رہے تھے، شوٹر گلفام جوزف بھی فائنل راؤنڈ تک رسائی حاصل نہیں کرپائے، شاہ حسین شاہ (جوڈو) میں پہلے ہی مقابلے میں مصری کھلاڑی رمضان درویش سے ہارگئیاور تین یلو کارڈ ملنے کے بعد ڈس کوالیفائی ہوگئے۔ نشانہ باز غلام مصطفیٰ بشیر اور خلیل اختر کی پرفارمنس بھی واجبی رہی۔
Load Next Story