آئندہ انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر کرائے جا سکتے ہیں فواد چوہدری

الیکٹرانک ووٹنگ مشین انتخابات میں شفافیت کا بہترین ذریعہ ہے. وفاقی وزیر اطلاعات


Numainda Express August 09, 2021
الیکٹرانک ووٹنگ مشین انتخابات میں شفافیت کا بہترین ذریعہ ہے. وفاقی وزیر اطلاعات

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر کرائے جا سکتے ہیں، ٹیکنالوجی کے حوالے سے تمام کام مکمل ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے مابین اتفاق رائے ہو گیا تو آئندہ انتخابات ای وی ایم پر کرائے جا سکتے ہیں، یہ مشین انتخابات میں شفافیت کا سب سے بہترین ذریعہ ہے، انتخابات میں شفافیت کے حوالے سے میکنزم تیار کرنا ہوگا، ای وی ایم الیکشن کمیشن کی تمام شرائط پورا کرتی ہیں، ٹیکنالوجی کے حوالے سے تمام کام مکمل ہے، ای وی ایم سے دھاندلی کے امکانات کم ہوں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ووٹنگ مشین پر ہمارا زور اس لئے ہے کہ یہ انٹرنیٹ کے ساتھ منسلک نہیں ہیں، عام طور پر انتخابات کے دوران ووٹنگ پانچ بجے ختم ہو جاتی ہے اور ہمیں نتائج کے انتظار کے لئے صبح تک انتظار کرنا پڑتا ہے، الیکٹرانک ووٹنگ مشینز کے استعمال سے انتخابی نتائج فوری دستیاب ہوں گے, اس میں الیکٹرانک ٹریل کے ساتھ پیپر ٹریل بھی دستیاب ہوگی۔

چوہدری فواد حسین کا کہنا تھا کہ آخر ایسا کونسا طریقہ اختیار کیا جائے کہ الیکشن میں دھاندلی کے الزامات دور کئے جا سکیں، اگر اپوزیشن والے الیکشن ہارتے ہیں تو کہتے ہیں کہ دھاندلی ہوئی اور جیت جاتے ہیں تو کہتے ہیں کہ انتخابات ٹھیک ہوئے ہیں، اس حوالے سے ایک میکنزم تیار کرنا ہوگا جس سے انتخابات کی شفافیت پر سوال نہ اٹھایا جا سکے۔



وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 36 شرائط سامنے رکھ کر کہا کہ اگر کوئی مشین ان 36 شرائط کو پورا کرتی ہے تو وہ الیکشن میں استعمال کی جا سکتی ہے، ہم جو نئی ٹیکنالوجی لائے ہے، وہ الیکشن کمیشن کی تمام شرائط کو پورا کرتی ہے، اپوزیشن نے ابھی تک یہ ٹیکنالوجی دیکھی ہی نہیں، اپوزیشن پہلے ان مشینوں کو دیکھے پھر اپنا فیصلہ کرے۔

ایک اور سوال کے جواب میں چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ اس وقت انتخابی اصلاحات میں تین طرح کی ٹیکنالوجیز پر بات ہو رہی ہے جن میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین، انٹرنیٹ ووٹنگ اور بائیو میٹرک شامل ہیں، یہ تینوں اکٹھی نہیں ہیں۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ اس وقت پانچ کمپنیاں ای وی ایم تیار کر رہی ہیں جو الیکشن کمیشن کی شرائط پر پورا اترتی ہیں۔ اب قیمت طے کرنے کا معاملہ ہے۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے قانونی شرائط کے دو حصے ہیں، ایک حصہ الیکشن کمیشن کو اختیارات دینے سے متعلق ہے۔ قومی اسمبلی سے اس ضمن میں بل منظور ہو چکے ہیں جو اب سینیٹ میں ہیں۔ سینیٹ کی دو کمیٹیاں اس پر کام کر رہی ہیں، حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق رائے ہو گیا تو اس پر جلد عمل درآمد ہو جائے گا۔

آئندہ انتخابات ای وی ایم پر کرانے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات ای وی ایم پر کرانے کے حوالے سے کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے، ٹیکنالوجی کے حوالے سے کام مکمل ہو چکا ہے، ہم نے مشینیں خرید کر استعمال کرنی ہیں۔ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان اتفاق رائے ہو گیا تو اس کے اگلے روز ای وی ایم کی خریداری شروع کی جا سکتی ہے اور آئندہ انتخابات ای وی ایم پر کرائے جا سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں