زہریلی اوراصلی شراب میں کیا فرق ہے اسپیکر سندھ اسمبلی کا ایوان میں سوال
زہریلی شراب فارمولے کے بغیر بنتی ہے، صوبائی وزیر ایکسائز مکیش کمار چاؤلہ کا جواب
سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران دیگر موضوعات کے علاوہ اصلی اور زہریلی شراب کی بھی باتیں ہونے لگیں۔
اسپیکر آغا سراج درانی کی سربراہی میں سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا ، اجلاس کے دوران ایوان میں شراب کی بازگشت سنائی دی گئی۔ پی ٹی آئی کے سعید آفریدی نے کہا کہ سندھ بھر میں شراب خانوں کے لائسنس دیئے گئے ہیں، جس پر مکیش کمار نے کہا کہ اگر لائسنس کے لئے درخواست دی جائے تو ہم دے دیں گے۔
جی ڈی اے کی رکن نصرت سحر نے سوال کیا کہ قانون کےتحت تو کوئی مسلمان شراب نہیں پی سکتا، غیر مسلموں کےعلاوہ دوسروں کو کیوں شراب فروخت ہورہی ہے ؟ اگر وزیر ایکسائز ذمہ داری پوری نہیں کرسکتے تو عہدہ چھوڑ دیں، جس پر مکیش کمار نے کہا کہ شراب کی فروخت روکنا صرف وزیر ایکسائز کا نہیں سب کا کام ہے، مزید 22 سال ایکسائز کی وزارت میرے پاس رہے گی۔
کارروائی کے دوران اسپیکر نے سوال کیا کہ زہریلی اوراصلی شراب میں کیا فرق ہے؟ جس پر صوبائی وزیر ایکسائز مکیش کمار چاؤلہ نے جواب دیا کہ زہریلی شراب فارمولے کے بغیر بنتی ہے، اسپیکر نے کہا کہ کچھ لوگ جوش اور کچھ خوشی میں بے قابو ہوجاتے ہیں، اس پر بھی تو قانون بنائیں۔ جس پر مکیش کمار نے کہا کہ اوورڈوز پر تو بہت سارے لوگوں کو سزائیں ہوسکتی ہیں۔
اسپیکر آغا سراج درانی کی سربراہی میں سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا ، اجلاس کے دوران ایوان میں شراب کی بازگشت سنائی دی گئی۔ پی ٹی آئی کے سعید آفریدی نے کہا کہ سندھ بھر میں شراب خانوں کے لائسنس دیئے گئے ہیں، جس پر مکیش کمار نے کہا کہ اگر لائسنس کے لئے درخواست دی جائے تو ہم دے دیں گے۔
جی ڈی اے کی رکن نصرت سحر نے سوال کیا کہ قانون کےتحت تو کوئی مسلمان شراب نہیں پی سکتا، غیر مسلموں کےعلاوہ دوسروں کو کیوں شراب فروخت ہورہی ہے ؟ اگر وزیر ایکسائز ذمہ داری پوری نہیں کرسکتے تو عہدہ چھوڑ دیں، جس پر مکیش کمار نے کہا کہ شراب کی فروخت روکنا صرف وزیر ایکسائز کا نہیں سب کا کام ہے، مزید 22 سال ایکسائز کی وزارت میرے پاس رہے گی۔
کارروائی کے دوران اسپیکر نے سوال کیا کہ زہریلی اوراصلی شراب میں کیا فرق ہے؟ جس پر صوبائی وزیر ایکسائز مکیش کمار چاؤلہ نے جواب دیا کہ زہریلی شراب فارمولے کے بغیر بنتی ہے، اسپیکر نے کہا کہ کچھ لوگ جوش اور کچھ خوشی میں بے قابو ہوجاتے ہیں، اس پر بھی تو قانون بنائیں۔ جس پر مکیش کمار نے کہا کہ اوورڈوز پر تو بہت سارے لوگوں کو سزائیں ہوسکتی ہیں۔