اگر ارشد ندیم بھی میڈل جیت لیتے تو ایشیا کا نام ہوجاتا نیرج چوپڑا
ارشد نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے فائنل میں جگہ بنائی تھی، بھارتی ایتھلیٹ
ٹوکیو اولمپکس جیولین تھرو میں گولڈ میڈل جیتنے والے بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا کا کہنا ہے کہ اگر پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم بھی میڈل جیت پاتے تو مجھے خوشی ہوتی، اس سے ایشیا کا نام ہوتا۔
بھارتی نیوز چینل کو انٹرویو میں فائنل سے قبل ارشد سے مقابلے کو پاک بھارت جنگ سے تشبیہ دیے جانے کے سوال پر نیرج نے کہا کہ کرکٹ میں ایسا چل جاتا ہے کیونکہ 7،8 ممالک ایونٹ میں شریک ہوتے ہیں لیکن اولمپکس میں یہ سب کرنا ٹھیک نہیں، اختتامی تقریب سے پہلے بھی نیرج اور ارشد کا کھانے کے ہال میں آمنا سامنا ہوا تھا۔
بھارتی ایتھلیٹ نے بتایا کہ ارشد نے مجھے مسکراتے ہوئے مبارکباد دی جس پرمیں نے ان سے کہا کہ وہ اپنے قومی لباس میں تگڑے لگ رہے ہیں، انھوں نے اچھا کھیل پیش کیااور میں نے مستقبل کیلیے انھیں نیک تمنائیں دیں۔
بھارتی نیوز چینل کو انٹرویو میں فائنل سے قبل ارشد سے مقابلے کو پاک بھارت جنگ سے تشبیہ دیے جانے کے سوال پر نیرج نے کہا کہ کرکٹ میں ایسا چل جاتا ہے کیونکہ 7،8 ممالک ایونٹ میں شریک ہوتے ہیں لیکن اولمپکس میں یہ سب کرنا ٹھیک نہیں، اختتامی تقریب سے پہلے بھی نیرج اور ارشد کا کھانے کے ہال میں آمنا سامنا ہوا تھا۔
بھارتی ایتھلیٹ نے بتایا کہ ارشد نے مجھے مسکراتے ہوئے مبارکباد دی جس پرمیں نے ان سے کہا کہ وہ اپنے قومی لباس میں تگڑے لگ رہے ہیں، انھوں نے اچھا کھیل پیش کیااور میں نے مستقبل کیلیے انھیں نیک تمنائیں دیں۔