4 کروڑ کے شیئرز کی 38 کروڑ میں بے نامی خریداری چیئرمین اسلامی بینک کے خلاف ریفرنس دائر
2015ءمیں آف شور کمپنی سے قرض لیکر بے نامی خریداری ہوئی،2020ءمیں شیئرزبغیر کسی مالی لین دین کے متعلقہ فرد کے نام منتقل
KARACHI:
ایف بی آر کراچی نے 4 کروڑ روپے کے شیئرز کی 38 کروڑ میں خریداری اور وہ بھی بے نامی ہونے پر مقامی اسلامی بینک کے چیئرمین کے خلاف ریفرنس دائر کردیا، بے نامی قانون کی منظوری کے بعد یہ اپنی نوعیت کا پہلا منفرد کیس ہے۔
بے نامی زون کے باخبر ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ اسلامی بینک کے چیئرمین نے بطور بے نامی دار حصص کی خریداری کی اور اس اسلامی بینک کے 4 کروڑ روپے مالیت کے حصص کی خریداری 38 کروڑ روپے میں کی گئی، یہ خریداری سال 2014ء اور 2015ء میں کی گئی جس کے لیے ایک آف شور کمپنی سے قرض لیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ سال 2020ء میں یہ شیئرز بغیر کسی مالی لین دین کے متعلقہ فرد کے نام منتقل کر دیئے گئے۔ ایف بی آر کے بے نامی زون نے ان حصص کو قانون کے مطابق ضبط کرنے کی کاروائی شروع کردی ہے اور بے نامی زون نے حصص کو ضبط کرنے کے لیے ریفرنس ایجوڈیکیٹنگ اتھارٹی کو ارسال کردیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اگر متعلقہ بینک کے چیئرمین نے اس ضمن میں مطلوبہ دستاویزی ثبوت فراہم نہ کیے تو یہ حصص بہ حق سرکار ضبط کرلیے جائیں گے۔
ایف بی آر کراچی نے 4 کروڑ روپے کے شیئرز کی 38 کروڑ میں خریداری اور وہ بھی بے نامی ہونے پر مقامی اسلامی بینک کے چیئرمین کے خلاف ریفرنس دائر کردیا، بے نامی قانون کی منظوری کے بعد یہ اپنی نوعیت کا پہلا منفرد کیس ہے۔
بے نامی زون کے باخبر ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ اسلامی بینک کے چیئرمین نے بطور بے نامی دار حصص کی خریداری کی اور اس اسلامی بینک کے 4 کروڑ روپے مالیت کے حصص کی خریداری 38 کروڑ روپے میں کی گئی، یہ خریداری سال 2014ء اور 2015ء میں کی گئی جس کے لیے ایک آف شور کمپنی سے قرض لیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ سال 2020ء میں یہ شیئرز بغیر کسی مالی لین دین کے متعلقہ فرد کے نام منتقل کر دیئے گئے۔ ایف بی آر کے بے نامی زون نے ان حصص کو قانون کے مطابق ضبط کرنے کی کاروائی شروع کردی ہے اور بے نامی زون نے حصص کو ضبط کرنے کے لیے ریفرنس ایجوڈیکیٹنگ اتھارٹی کو ارسال کردیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اگر متعلقہ بینک کے چیئرمین نے اس ضمن میں مطلوبہ دستاویزی ثبوت فراہم نہ کیے تو یہ حصص بہ حق سرکار ضبط کرلیے جائیں گے۔