نگراں سیٹ اپجے یو آئی ف نے مشاورتی عمل مسترد کردیا

اے این پی سے انتخابی اتحادنہیںہوگا،فاٹاکے مستقبل کافیصلہ قبائلی عوام کرینگے


Numainda Express September 10, 2012
فوٹو ایکسپریس

جمعیت علماء اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے نگراں سیٹ اپ کے لیے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن)کے درمیان جاری مشاورتی عمل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مشاورت کا حال بھی سندھ میں جاری ہونیوالے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس جیسا ہی ہوگا۔

اے این پی کے ساتھ انتخابی اتحاد کا مطلب ان کی تعریفیں کرنا ہوگا۔ وہ اتوار کو جے یو آئی کے صوبائی سیکریٹریٹ میں فاٹا سے متعلق تشکیل کردہ بااختیار جرگے کے پہلے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ فاٹا میں سب سے پہلے امن کا قیام ضروری ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ان پر کوئی فیصلہ اسلام آباد یا پشاور سے مسلط نہ کیاجائے۔ جرگے کے آئندہ اجلاسوں میں فاٹا سے دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے گی۔

افسوس کی بات ہے کہ مقبول فیصلے بند کمروں میں کرلیے جاتے ہیں جبکہ غیر مقبول فیصلے پارلیمنٹ میں لائے جاتے ہیں جن کی ذمہ داری بھی ان پر عائد کردی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ فاٹا کو الگ صوبہ بنایاجائے ،خیبرپختونخوا میں شامل کیاجائے یا پھر اسے ایف سی آر میں ترامیم کرتے ہوئے موجودہ حالت ہی میں رکھاجائے اس بات کا فیصلہ قیام امن تک ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پیپلز پارٹی یا کسی دوسری جماعت کے ساتھ رابطے ہیں تو اس بارے میں امیر جماعت اسلامی منور حسن کو پتا ہوگا تاہم یہ سب کو پتا ہے کہ کس کے کس کے ساتھ رابطے ہیں۔ حقانی نیٹ ورک کو اگر اب دہشت گرد قراردیا گیا ہے تو پہلے امریکا انھیں کیا سمجھتا تھا اس لیے یہ فیصلہ تو ہماری حکومت اور عسکری قیادت کو کرنا چاہیے کہ وہ حقانی نیٹ ورک کو کیا سمجھتے ہیں یا پھر وہ امریکہ کے پابند ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں