ڈاکٹرز نے نواز شریف کو سفر سے روک دیا
نواز شریف دل، کڈنی اور شوگر کی بیماریوں میں مبتلا ہیں، انہیں مزید احتیاط کی ضرورت ہے، میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع
لاہور:
سابق وزیر اعظم نواز شریف میڈیکل رپورٹس لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرادی گئی ہیں جن کے مطابق ڈاکٹرز نے نواز شریف کو سفر سے روک دیا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کے وکیل امجد پرویز ایڈوکیٹ نے 3 صفحات پر مشتمل نواز شریف کی تازہ ترین میڈیکل رپورٹس لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرادی ہے، سابق وزیراعظم کی 8 جولائی 2021 کی میڈیکل رپورٹ جمع کروائی گئی جس کے مطابق ڈاکٹرز نے نواز شریف کو سفر سے روک دیا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: نواز شریف کی ویزا میں توسیع کیلیے درخواست مسترد
رپورٹ کے مطابق نواز شریف دل، کڈنی اور شوگر کی بیماریوں میں مبتلا ہیں، ڈاکٹرز نے نواز شریف کو پارکس اور رش والی جہگوں سے جانے سے بھی روک دیا ہے، اور کہا ہے کہ نواز شریف کو کورونا وباء کے سبب عوامی مقامات پر جانے سے گریز کرنا چاہئے، نواز شریف کے دل کو بلڈ کی سپلائی کم ہو رہی ہے، انہیں مزید احتیاط کی ضرورت ہے، اور انہیں لندن میں اپنی صحت گاہ کے قریب ہی رہنا چاہئے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: نواز شریف کے پاس دو آپشن ہیں اپیل کریں یا سیاسی پناہ لیں
رپورٹ کے متن میں ہے کہ نواز شریف لندن میں زیر علاج ہیں، اور ان کا علاج لندن میں وہ ڈاکٹر کر رہے جنہیں ان کی میڈیکل ہسٹری پتا ہے، ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف ان کی صحت سے مکمل آگاہ ہیں، لندن میں نواز شریف کا بہترین علاج ہو رہا ہے، اور انہیں صحت بخش کھانا اور ورزش کرتے رہنے کی تجویز دی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف ان کو کم سے کم ٹینشن لینے کا کہا گیا ہے تاکہ ان کی صحت پر منفی اثرات نہ ہوں، ان کے دل کی شریانیں تنگ ہو رہی ہیں، ہیمٹالوجی اور گردوں کے اسپیشلسٹ کی کلئیرنس کے بعد نواز شریف کی دل کے مرض کا علاج کیا جائے گا۔ رپورٹ میں ڈاکٹر ڈیوڈ لارنس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نواز شریف نے بتایا کہ انہیں پاکستان کی جیل میں لمبے وقت کے لیے قید تنہائی میں رکھا گیا۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف میڈیکل رپورٹس لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرادی گئی ہیں جن کے مطابق ڈاکٹرز نے نواز شریف کو سفر سے روک دیا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کے وکیل امجد پرویز ایڈوکیٹ نے 3 صفحات پر مشتمل نواز شریف کی تازہ ترین میڈیکل رپورٹس لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرادی ہے، سابق وزیراعظم کی 8 جولائی 2021 کی میڈیکل رپورٹ جمع کروائی گئی جس کے مطابق ڈاکٹرز نے نواز شریف کو سفر سے روک دیا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: نواز شریف کی ویزا میں توسیع کیلیے درخواست مسترد
رپورٹ کے مطابق نواز شریف دل، کڈنی اور شوگر کی بیماریوں میں مبتلا ہیں، ڈاکٹرز نے نواز شریف کو پارکس اور رش والی جہگوں سے جانے سے بھی روک دیا ہے، اور کہا ہے کہ نواز شریف کو کورونا وباء کے سبب عوامی مقامات پر جانے سے گریز کرنا چاہئے، نواز شریف کے دل کو بلڈ کی سپلائی کم ہو رہی ہے، انہیں مزید احتیاط کی ضرورت ہے، اور انہیں لندن میں اپنی صحت گاہ کے قریب ہی رہنا چاہئے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: نواز شریف کے پاس دو آپشن ہیں اپیل کریں یا سیاسی پناہ لیں
رپورٹ کے متن میں ہے کہ نواز شریف لندن میں زیر علاج ہیں، اور ان کا علاج لندن میں وہ ڈاکٹر کر رہے جنہیں ان کی میڈیکل ہسٹری پتا ہے، ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف ان کی صحت سے مکمل آگاہ ہیں، لندن میں نواز شریف کا بہترین علاج ہو رہا ہے، اور انہیں صحت بخش کھانا اور ورزش کرتے رہنے کی تجویز دی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف ان کو کم سے کم ٹینشن لینے کا کہا گیا ہے تاکہ ان کی صحت پر منفی اثرات نہ ہوں، ان کے دل کی شریانیں تنگ ہو رہی ہیں، ہیمٹالوجی اور گردوں کے اسپیشلسٹ کی کلئیرنس کے بعد نواز شریف کی دل کے مرض کا علاج کیا جائے گا۔ رپورٹ میں ڈاکٹر ڈیوڈ لارنس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نواز شریف نے بتایا کہ انہیں پاکستان کی جیل میں لمبے وقت کے لیے قید تنہائی میں رکھا گیا۔