یہ دنیا کی شفاف ترین جھیل ہے

نیوزی لینڈ میں واقع روٹومیری وینوا جھیل گلیشیئر پگھلنے سے ایسی جگہ بنی ہے جہاں گدلاہٹ نہ ہونے کے برابر ہے


ویب ڈیسک August 13, 2021
تصویر میں دنیا کی شفاف ترین جھیل بلیو لیک واضح ہے جو نیوزی لینڈ میں واقع ہے۔ فوٹو: وکی میڈیا کامنز

کسی شیشے کی طرح دنیا کی شفاف ترین جھیل نیوزی لینڈ کے ایک قومی پارک میں دیکھی جاسکتی ہے جس کا پورا نام 'روٹومیری وینوا' ہے لیکن اسے 'نیلی جھیل' یا بلیو لیک بھی کہا جاتا ہے۔

میٹھے پانی کی یہ جھیل نیلسن لیکس نیشنل پارک میں موجود ہے جو گلیشیئر کی لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے وجودپذیر ہوئی ہے۔ اس میں پڑوس میں موجود جھیل کا پانی آتا رہتا ہے اور وہ جھیل بھی برفانی تودا گھلنے سے بنی ہے۔ اس میں قدرتی طور پر فلٹر کا ایک نظام موجود ہے جو تمام ذرات کو روک لیتا ہے اور جھیل کا پانی شیشے کی طرح شفاف رہتا ہے۔

نیوزی لینڈ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف واٹر اینڈ ایٹماسفیئرک ریسرچ (این آئی ڈبلیو اے) کے سائنسدانوں نے اس جھیل کا تفصیلی مطالعہ کیا ہے۔ اس کے بعد پانی کو کسی کشید کردہ (ڈسٹلڈ) پانی کی طرح قرار دیا ہے جو بہت صاف دکھائی دیتا ہے۔ اس طرح یہ کرہِ ارض پرپانی کی سب سے شفاف جھیل بھی ہے۔



این آئی ڈبلیو اے کے ماہرِ آب روب میریلس نے سب سے پہلے اس جھیل پر تحقیقی کام کیا ہے۔ انہوں نے اسے دنیا کی سب سے شفاف جھیل کہا ہے اور اس پر کئی تجربات کئے ہیں اور دنیا کی کئی شفاف جھیلوں سے اس کا موازنہ بھی کیا ہے۔ اس کے لئے انہوں ںے ایک تجربہ بھی کیا ہے جس میں سیاہ رنگ کی ایک میٹر قطر کی طشتری کو ایک تیرتے ہوئے پیپے سے باندھ کر اسے پانی میں ڈبویا اور اسے جھیل میں دور تک لے جایا گیا۔ جس دوری پر یہ نظروں سےاوجھل ہوگئی اسے ہی شفافیت کا پیمانہ بنایا گیا تھا۔



تجربات سے معلوم ہوا کہ جھیل کے اندر کسی شے کو دور تک دیکھنے کی شرح 70 سے 80 میٹر ہے اور اسی بنا پر اسے سب سے صاف شفاف جھیل کہا گیا ہے۔ دوسری جانب اس میں پانی کا معیار بھی بہت عمد ہے۔ اس جھیل کےکنارے قدیم آبادی کا ایک قبیلہ رہتا ہے جسے ماوری کہا جاتا ہے اور جھیل میں کسی بھی قدم رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔ تاہم ایک واقعہ میں اس کی اجازت دی گئی تھی۔

2013 میں ڈنمارک کے فوٹوگرافر اور ماہرِ ماحولیات کلاؤس تھائمان کو اس قبیلے نے جھیل تک جانے کی خصوصی اجازت دیدی تھی اور اسی کے بعد جھیل کی خوبصورت تصاویر دنیا بھر میں پھیلی تھیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں