فیکٹری لگائے بغیر بڑے پیمانے پرٹیکس استثنیٰ لینے کا انکشاف
رانا تنویر حسین کی زیر صدارت پی اے سی کا اجلاس ،ٹیکس فراڈ کے دو کیسز نیب کو بھجوا دیے۔
حکومت کی جانب سے نئی مینوفیکچرنگ انڈسٹری لگانے والوں کو ٹیکس سے استثنیٰ کو غلط طریقے سے استعمال کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر ٹیکس فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔
رانا تنویر حسین کی زیر صدارت پبلک اکانٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا،چیئرمین پی اے سی نے اجلاس میں بتایا کہ حکومت نے کسی دور میں 65ڈی کے تحت مینوفیکچرنگ انڈسٹری لگانے والوں کو ٹیکس سے استثنیٰ دیاہواتھا، جس پر ایف بی آر نے اپنی ایک رپورٹ بھی کمیٹی میں پیش کی ۔
رانا تنویر حسین نے کہاکہ لاہور میں ایک بندے نے فوڈ انڈسٹری بنائی نہیں مگر ٹیکس سے استثنیٰ لے لیا،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی احتساب کی کمیٹی ہے۔
راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ اس کیس کو ایک مثال بنایا جائے،یہ کیا بات ہوئی کہ فیکٹری لگے بغیر وہ ٹیکس استثنیٰ لیتا رہا۔حکام نے بتایا کہ 2016 میں یہ فیکٹری رجسٹر ہوئی اور 2018 میں اس نے آپریشن شروع کیا۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ ہمیں کم سے کم 30 دن کا وقت دیا جائے ہائی کورٹ کا حکم امتناعی ہے، کمیٹی نے فیکٹری لگائے بغیر ٹیکس مراعات لینے کا معاملہ نیب کو بھجوا دیا،پی اے سی نے نیب کو ہدایت کی کہ نیب ہر ماہ اس کیس کی پیش رفت سے آگاہ کرے۔پی اے سی نے 6 ارب روپے ٹیکس چوری کا ایک اور کیس نیب کو بھیج دیا۔
علاوہ ازیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس چیئر مین کمیٹی سینیٹر محمد قاسم کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت ریلوے کے ماتحت ایف جی آئی آر، ریلوے پولیس،ریلوے ورکشاپ، تربیتی اداروں اور میڈیکل ہسپتالوں کے کام کے طریقہ کار، کارکردگی اور انتظامی امور کے متعلق تفصیلی بریفنگ کے علاوہ کوئٹہ سے مسافروں اور سامان بردار ٹرینوں کی آمدورفت کو معطل اور بحال کرنے کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں صوبہ بلوچستان میں کوئٹہ سے مسافروں اور مال بردار ٹرینوں کی آمدورفت کے حوالے سے عوامی عرضداشت کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔وائس پریزیڈنٹ چیمبر آف کامرس بلوچستان نے قائمہ کمیٹی کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔جس پر سیکرٹری ریلوے نے کہا کہ بہتری کیلیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔سیکریٹری ریلوے نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ95ہزار ملازمین کی جگہ 65ہزار ملازمین کام کررہے ہیں۔
رانا تنویر حسین کی زیر صدارت پبلک اکانٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا،چیئرمین پی اے سی نے اجلاس میں بتایا کہ حکومت نے کسی دور میں 65ڈی کے تحت مینوفیکچرنگ انڈسٹری لگانے والوں کو ٹیکس سے استثنیٰ دیاہواتھا، جس پر ایف بی آر نے اپنی ایک رپورٹ بھی کمیٹی میں پیش کی ۔
رانا تنویر حسین نے کہاکہ لاہور میں ایک بندے نے فوڈ انڈسٹری بنائی نہیں مگر ٹیکس سے استثنیٰ لے لیا،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی احتساب کی کمیٹی ہے۔
راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ اس کیس کو ایک مثال بنایا جائے،یہ کیا بات ہوئی کہ فیکٹری لگے بغیر وہ ٹیکس استثنیٰ لیتا رہا۔حکام نے بتایا کہ 2016 میں یہ فیکٹری رجسٹر ہوئی اور 2018 میں اس نے آپریشن شروع کیا۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ ہمیں کم سے کم 30 دن کا وقت دیا جائے ہائی کورٹ کا حکم امتناعی ہے، کمیٹی نے فیکٹری لگائے بغیر ٹیکس مراعات لینے کا معاملہ نیب کو بھجوا دیا،پی اے سی نے نیب کو ہدایت کی کہ نیب ہر ماہ اس کیس کی پیش رفت سے آگاہ کرے۔پی اے سی نے 6 ارب روپے ٹیکس چوری کا ایک اور کیس نیب کو بھیج دیا۔
علاوہ ازیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس چیئر مین کمیٹی سینیٹر محمد قاسم کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت ریلوے کے ماتحت ایف جی آئی آر، ریلوے پولیس،ریلوے ورکشاپ، تربیتی اداروں اور میڈیکل ہسپتالوں کے کام کے طریقہ کار، کارکردگی اور انتظامی امور کے متعلق تفصیلی بریفنگ کے علاوہ کوئٹہ سے مسافروں اور سامان بردار ٹرینوں کی آمدورفت کو معطل اور بحال کرنے کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں صوبہ بلوچستان میں کوئٹہ سے مسافروں اور مال بردار ٹرینوں کی آمدورفت کے حوالے سے عوامی عرضداشت کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔وائس پریزیڈنٹ چیمبر آف کامرس بلوچستان نے قائمہ کمیٹی کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔جس پر سیکرٹری ریلوے نے کہا کہ بہتری کیلیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔سیکریٹری ریلوے نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ95ہزار ملازمین کی جگہ 65ہزار ملازمین کام کررہے ہیں۔