ظاہری علامات کے بغیر کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کتنے ہیں
اب تک ظاہری علامات کے بغیر کورونا وائرس سے متاثرہ افراد سے متعلق نہایت مبہم اندازے ہی لگائے جاسکے ہیں
امریکی اور کینیڈین ماہرین کے تازہ اور جامع تجزیئے سے معلوم ہوا ہے کہ ناول کورونا وائرس (سارس کوو 2) سے متاثر ہونے والے کم از کم 35 فیصد افراد میں اس کی علامات نمودار نہیں ہوتیں۔
واضح رہے کہ اب تک ظاہری علامات کے بغیر کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے بارے میں جتنے بھی اندازے لگائے گئے ہیں وہ خاصے مبہم ہیں جن میں یہ شرح 20 فیصد سے 80 فیصد تک بیان کی گئی ہے۔
اس تحقیق کا مقصد یہی ابہام دور کرنا تھا جس میں دو الگ الگ اقسام کے 350 مطالعات کا جامع تجزیہ (میٹا اینالیسس) کرنے کے بعد نتائج اخذ کیے گئے۔
ان میں سے ایک قسم کے مطالعات میں ابتدائی طور پر ٹیسٹ کیے گئے افراد میں کورونا وائرس موجود تھا لیکن اس کی علامات نہیں تھیں؛ البتہ کچھ دن بعد ان میں کورونا وائرس کی چند ایک علامات ظاہر ہوئیں۔ یہ شرح 36.9 فیصد دیکھی گئی۔
دوسری قسم کے مطالعات میں وہ افراد شامل تھے جن میں ٹیسٹ کے بعد کورونا وائرس کی موجودگی سامنے آئی تھی مگر اُن میں وائرس سے متاثر ہونے کی کوئی علامت، بعد میں بھی ظاہر نہیں ہوئی۔ یہ تعداد 35.1 فیصد رہی۔
اس سے قطع نظر کہ کورونا سے متاثرہ افراد میں بعد ازاں کووِڈ 19 کی علامات ظاہر ہوئیں یا نہیں، مجموعی طور پر 40 فیصد متاثرین ایسے تھے جن میں پہلی بار ٹیسٹنگ کے وقت کورونا وائرس ضرور موجود تھا لیکن اس کی علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تجزیئے کے نتائج کو حتمی نہ سمجھا جائے کیونکہ کورونا وائرس کی عالمی صورتِ حال میں مسلسل تبدیلی آرہی ہے۔ تاہم اب تک کےلیے ان کا تجزیہ بڑی حد تک قابلِ اعتماد ضرور قرار دیا جاسکتا ہے۔
نوٹ: یہ تحقیق ''پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز'' (PNAS) کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ اب تک ظاہری علامات کے بغیر کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے بارے میں جتنے بھی اندازے لگائے گئے ہیں وہ خاصے مبہم ہیں جن میں یہ شرح 20 فیصد سے 80 فیصد تک بیان کی گئی ہے۔
اس تحقیق کا مقصد یہی ابہام دور کرنا تھا جس میں دو الگ الگ اقسام کے 350 مطالعات کا جامع تجزیہ (میٹا اینالیسس) کرنے کے بعد نتائج اخذ کیے گئے۔
ان میں سے ایک قسم کے مطالعات میں ابتدائی طور پر ٹیسٹ کیے گئے افراد میں کورونا وائرس موجود تھا لیکن اس کی علامات نہیں تھیں؛ البتہ کچھ دن بعد ان میں کورونا وائرس کی چند ایک علامات ظاہر ہوئیں۔ یہ شرح 36.9 فیصد دیکھی گئی۔
دوسری قسم کے مطالعات میں وہ افراد شامل تھے جن میں ٹیسٹ کے بعد کورونا وائرس کی موجودگی سامنے آئی تھی مگر اُن میں وائرس سے متاثر ہونے کی کوئی علامت، بعد میں بھی ظاہر نہیں ہوئی۔ یہ تعداد 35.1 فیصد رہی۔
اس سے قطع نظر کہ کورونا سے متاثرہ افراد میں بعد ازاں کووِڈ 19 کی علامات ظاہر ہوئیں یا نہیں، مجموعی طور پر 40 فیصد متاثرین ایسے تھے جن میں پہلی بار ٹیسٹنگ کے وقت کورونا وائرس ضرور موجود تھا لیکن اس کی علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تجزیئے کے نتائج کو حتمی نہ سمجھا جائے کیونکہ کورونا وائرس کی عالمی صورتِ حال میں مسلسل تبدیلی آرہی ہے۔ تاہم اب تک کےلیے ان کا تجزیہ بڑی حد تک قابلِ اعتماد ضرور قرار دیا جاسکتا ہے۔
نوٹ: یہ تحقیق ''پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز'' (PNAS) کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہے۔