کراچی میں لاپتہ نوجوان کی درخت سے لٹکی لاش ملی

نوجوان 12 دن سے لاپتہ تھا

نوجوان 12 دن سے لاپتہ تھا فوٹو: فائل

ڈاکس کے علاقے مچھر کالونی میں 12 دن سے لاپتہ نوجوان کو پولیس نہیں ڈھونڈسکی اور ملزمان اسے قتل کرکے لاش درخت سے لٹکا کر فرار ہوگئے۔ مقتول فشریز میں محنت مزدوری کرتا تھا ، سیٹھ سے بھی جھگڑا ہوا تھا ، لاش تین سے چار روز پرانی ہے۔

پولیس کی نااہلی ، مبینہ غفلت اور لاپتہ افراد کا کھوج نہ لگانے کی مستقل مزاجی نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی ، ہفتہ کی صبح ڈاکس کے علاقے مچھر کالونی میں جنگل سے ایک شخص کی لاش ملی ، اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ورکرز موقع پر پہنچے اور لاش کو قانونی کارروائی کے لیے سول اسپتال منتقل کیا۔

مقتول کی شناخت نور الامین ولد عبدالسلام کے نام سے کی گئی جس کی عمر تقریباً ستائیس برس تھی ، نامعلوم ملزمان نے اسے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد تیز دھار آلے کے وار کرکے قتل کیا اور لاش جنگل میں ایک درخت سے لٹکا کر فرار ہوگئے ، لاش تین سے چار روز پرانی بتائی جاتی ہے۔


مقتول کے بڑے بھائی بلال نے بتایا کہ وہ لوگ مچھر کالونی کے علاقے بنگالی پاڑہ کے رہائشی اور سات بھائی ہیں جن میں سے نور الامین تیسرے نمبر پر تھا ، نور الامین پانچ سالہ بیٹے اور تین سالہ بیٹی کا باپ تھا ، نور الامین فشریز میں ایک سیٹھ کے پاس مچھلی کا کام کرتا تھا ، 2 اگست کی صبح وہ گھر سے کام پر جانے کے لیے نکلا لیکن وہ گھر واپس نہیں آیا۔

بلال کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر اسے ہر ممکن مقام پر تلاش کیا گیا لیکن وہ نہیں ملا ، ناکامی پر پولیس کو آگاہ کیا گیا اور باقاعدہ طور پر رپورٹ درج کرائی گئی ، پولیس نے صرف رپورٹ درج کرکے خانہ پری کردی لیکن اس کا بھائی نہ مل سکا ، گزشتہ روز اس کی لاش مل گئی۔

ایک سوال کے جواب میں بلال نے بتایا کہ ان لوگوں کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے لیکن اس کا مقتول بھائی کچھ دنوں سے پریشان ضرور تھا ، اس کا کہنا تھا کہ سیٹھ سے جھگڑا ہوگیا ، کام کے دوران کچھ مچھلی خراب ہوگئی تھی جس کی وجہ سے سیٹھ اس سے ناراض ہوگیا تھا۔
Load Next Story