لاہور میں وکیل خدیجہ صدیقی کی گاڑی پر فائرنگ
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے خدیجہ صدیقی کی گاڑی پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے
گلبرگ میں وکیل خدیجہ صدیقی کی گاڑی پر نامعلوم شخص کی جانب سے فائرنگ کی گئی ہے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔
پولیس کے مطابق نامعلوم شخص نے گلبرگ میں وکیل خدیجہ صدیقی کے گھر کے باہر کھڑی گاڑی پر فائرنگ کی تاہم واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، پولیس نے موقع پر پہنچ کر تحقیقات شروع کردی ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز ساجد کیانی نے ایس پی کو سیف سٹی کیمروں کی مدد سے ملزمان کو ٹریس کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔
وکیل خدیجہ صدیقی نے فائرنگ کے واقعے کے خلاف تھانہ گلبرگ میں درخواست جمع کرا دی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ میں گھر کے اندر موجود تھی، فائر کی آواز کے بعد باہر نکل کر دیکھا تو میری گاڑی کے بونٹ پر ایک گولی لگی تھی، میری جان کو خطرہ ہے قانونی کارروائی کی جائے، 3 مئی 2016ء کو مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس کا مقدمہ نمبر 330/16 تھانہ سول لائن میں درج ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے خدیجہ صدیقی کی گاڑی پر فائرنگ کے واقعہ کا نوٹ لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کرلی اور ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ فائرنگ کرنے والے ملزمان کو قانون کی گرفت میں لا کر مزید کارروائی کی جائے۔
خیال رہے کہ لاہور میں خدیجہ صدیقی پر قاتلانہ حملے کرنے اور 23 مرتبہ چھرے کے وار کر کے شدید زخمی کرنے والے مجرم شاہ حسین کو 5 سال قید کی سزا ہوئی تھی تاہم اسے 5 سال کی بجائے ساڑھے 3 سال سزا کاٹنے کے بعد جیل سے رہا کردیا گیا۔ مجرم شاہ حسین کا والد ایک بااثر وکیل بھی ہے۔
پولیس کے مطابق نامعلوم شخص نے گلبرگ میں وکیل خدیجہ صدیقی کے گھر کے باہر کھڑی گاڑی پر فائرنگ کی تاہم واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، پولیس نے موقع پر پہنچ کر تحقیقات شروع کردی ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز ساجد کیانی نے ایس پی کو سیف سٹی کیمروں کی مدد سے ملزمان کو ٹریس کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔
وکیل خدیجہ صدیقی نے فائرنگ کے واقعے کے خلاف تھانہ گلبرگ میں درخواست جمع کرا دی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ میں گھر کے اندر موجود تھی، فائر کی آواز کے بعد باہر نکل کر دیکھا تو میری گاڑی کے بونٹ پر ایک گولی لگی تھی، میری جان کو خطرہ ہے قانونی کارروائی کی جائے، 3 مئی 2016ء کو مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس کا مقدمہ نمبر 330/16 تھانہ سول لائن میں درج ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے خدیجہ صدیقی کی گاڑی پر فائرنگ کے واقعہ کا نوٹ لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کرلی اور ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ فائرنگ کرنے والے ملزمان کو قانون کی گرفت میں لا کر مزید کارروائی کی جائے۔
خیال رہے کہ لاہور میں خدیجہ صدیقی پر قاتلانہ حملے کرنے اور 23 مرتبہ چھرے کے وار کر کے شدید زخمی کرنے والے مجرم شاہ حسین کو 5 سال قید کی سزا ہوئی تھی تاہم اسے 5 سال کی بجائے ساڑھے 3 سال سزا کاٹنے کے بعد جیل سے رہا کردیا گیا۔ مجرم شاہ حسین کا والد ایک بااثر وکیل بھی ہے۔