ماڈل قتل کیس نایاب کا قاتل سوتیلا بھائی نکلا

نایاب کو غیرت کے نام پر قتل کیا، سوتیلے بھائی کا اعترافی بیان


ویب ڈیسک August 15, 2021
نایاب کو غیرت کے نام پر قتل کیا، سوتیلے بھائی کا اعترافی بیان۔ فوٹو:سوشل میڈیا

ISLAMABAD: ماڈل نایات قتل کیس کا معاملہ سلجھ گیا، قاتل مقتولہ کا سوتیلا بھائی نکلا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ ماہ لاہور کے علاقے ڈیفنس بی میں واقع ایک گھر سے خاتون ماڈل کی برہنہ حالت میں لاش برآمد ہوئی تھی، واقعے سے قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی لیکن قتل کی گتھی سلجھ نہ پائی، تاہم اب پولیس حکام نے کہا ہے کہ ماڈل نایاب کو قتل کرنے والا کوئی اور نہیں بلکہ اس کا اپنا سوتیلا بھائی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: لاہور میں 26 سالہ ماڈل کی برہنہ حالت میں لاش برآمد

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی جدید سائنسی طریقہ کار کے مطابق تحقیقات کی گئیں، اور جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد نے قاتل تک پہنچنے میں مدد دی، مقتولہ کے گھر میں قاتل کے فنگر پرنٹس بھی ملے جو اس کے بھائی کے فنگر پرنٹس سے میچ کرگئے۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: نایاب کے مبینہ قاتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

پولیس حکام نے بتایا کہ ماڈل نایاب کے سوتیلے بھائی کو گرفتار کرکے تفتیش کی گئی تو اس نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بیان دیا کہ بہن کو غیرت کے نام پر قتل کیا، اور واقعے کے روز نایاب سے لفظی جھگڑا ہوا جو ہاتھا پائی کے بعد قتل تک پہنچ گیا، ملزم نے بتایا کہ اس نے بہن کو پہلے تشددد کا نشانہ بنایا اور پھر اس کا گلا دبا کر اسے قتل کر دیا۔

کیس کا پس منظر

11 جولائی اتوار کے روز لاہور کے علاقے ڈیفنس بی میں واقع ایک گھر سے ماڈل کی برہنہ حالت میں لاش برآمد ہوئی تھی، پولیس کے مطابق مقتولہ نایاب کے بھائی محمد علی نے رپورٹ درج کرائی کہ نایاب گھر میں اکیلی رہتی تھی، وہ بہن کے گھر گیا تو بہن کی لاش زمین پر پڑی ہوئی تھی، جبکہ اس کے باتھ روم کی جالی ٹوٹی ہوئی تھی، اور مقتولہ کے گلے پر زخم کے نشان تھے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ مقتولہ کی شناخت 26 سالہ نایاب سے ہوئی ہے، جو ماڈلنگ کرتی تھی اور غیرشادی شدہ تھی، جب کہ اس کے دو سوتیلے بھائی ہیں۔ ماڈل کے سوتیلے بھائی کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، اور ابتدائی معلومات میں مقتولہ کو نامعلوم ملزمان نے تشدد کر کے گلا دبا کر موت کے گھاٹ اتارا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں