
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے نوبل انعام برائے امن حاصل کرنے والی 23 سالہ ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ افغانستان کی موجودہ صورت حال خاص طور پر خواتین اور لڑکیوں کے تحفظ پر گہری تشویش میں مبتلا ہوں۔
ملالہ یوسف زئی نے عالمی رہنماؤں سے افغانستان پر فوری کارروائی کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو ابھی بہت کچھ کرنا ہے، بالخصوص افغان عوام کی حفاظت کے لیے امریکی صدر کو جرات مندانہ قدم اٹھانا ہوگا۔
"I think every country has a role and responsibility right now"
— BBC News (World) (@BBCWorld) August 16, 2021
Malala Yousafzai, shot in the head by Taliban gunmen in 2012, tells BBC “countries need to open their borders to Afghan refugees”https://t.co/BfgcY6f1CN pic.twitter.com/d1x4ayFKEy
ایک سوال کے جواب میں ملالہ یوسف زئی کا کہنا تھا کہ افغانستان کو درحقیقت ایک فوری انسانی بحران درپیش ہے جس کے لیے ہمیں مدد فراہم کرنے کی ضرورت ہے، تاہم انھوں نے کئی عالمی رہنماؤں سے رابطہ کرنے کی کوششوں کا بھی زکر کیا۔
ملالہ نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان کو ایک خط بھیجا تھا جس میں افغان مہاجرین کی پاکستان میں آبادکاری، تمام پناہ گزین بچوں تک تعلیم تک رسائی اور ان زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کی درخواست کی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ملالہ یوسف زئی نے وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری سے فون پر گفتگو کی تھی جس کے دوران وفاقی وزیر نے یقین دہانی کرائی تھی کہ پاکستان افغانستان میں خواتین کی تعلیم کے لیے کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔