اسمارٹ فون کےلیے کم خرچ انفرا ریڈ سینسر تیار

نئے سینسر کو خودکار سواریوں اور کیمرہ فون میں نصب کرکے مزید واضح اور صاف تصاویر لی جاسکتی ہیں


ویب ڈیسک August 18, 2021
اٹلی اورجرمنی کے سائنسدانوں نے دس سال محنت کے بعد اسمارٹ فون انفراریڈ سینسر تیار کیا ہے۔ فوٹو: فائل

جرمن اور اطالوی سائنسدانوں نے آٹومیٹک کاروں اور اسمارٹ فون کے لیے انفراریڈ سینسر استعمال کیا ہے جس کی بدولت نہ صرف کاروں کو سامنے کی فضا دیکھنے میں مدد ملے گی بلکہ اسمارٹ فون کم اندھیرے میں واضح اور مزید صاف تصاویر لے سکیں گے۔

اس سے قبل روایتی فوٹوڈائیوڈز سےانفراریڈ (زیریں سرخ) ماحول کو دیکھنا ممکن نہ تھا۔ اگرہم شارٹ ویو انفراریڈ (ایس ڈبلیو آئی آر) مناظر کو دیکھ سکیں تو ہمیں عام روشنی کے مقابلے میں وہ بہت واضح اور صاف دکھائی دے گا۔ وجہ یہ ہے کہ ایسے کیمرے دھوئیں، بارش اور دھند میں بھی جھانک سکتے ہیں۔ عام کیمرے سے دیکھیں تو پانی کے بخارات بھی گویا ایک پردہ بن جاتے ہیں۔ بالخصوص اس سے دھند میں طیاروں کو اڑانے اور زمین پر اتارنے میں بہت مدد ملے گی۔ اسی طرح صوبہ پنجاب میں موسمِ سرما کی دھند میں سفر جاری رکھنا ممکن ہوجائے گا۔

اگرچہ اس سے قبل انفراریڈ کیمرے سلیکن سے بنائے گئے ہیں لیکن ایس ڈبلیو آئی آر رینج کے یہ کیمرے بہت اچھے نہیں۔ اول تو یہ بہت مہنگے ہیں دوم انہیں عام برقی سرکٹ کے ساتھ جوڑنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ اس خامی کو نئے سینسر سے دور کیا گیا ہے۔

سائنسدانوں کے اس نئے سینسر میں ایک پرت تو سلیکن کی ہے لیکن اس پر جرمینیئم اور جرمینیئم ٹِن بھی شامل کیا گیا ہے۔ لیکن اس سفر میں دس برس کی محنت اور ناکامیاں شامل ہیں۔ اب یہ سینسر کسی بھی برقی کارخانے میں آسانی کے ساتھ بناکر اسے اسمارٹ فون کیمرہ چپ کے ساتھ لگایا جاسکتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک ہی سینسر مختلف طولِ موج (ویولینتھ) کی تصاویر لے سکتا ہے ۔ جب اس کا رخ پینٹنگ کی طرف کیا گیا تو اس میں لگی رنگوں کی کئی پرتوں کو واضح طور پر دیکھا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔