بھارت میں علی گڑھ کا نام بدل کر ہری گڑھ رکھنے کی تیاری
اس سے پہلے بھی اترپردیش کے مختلف مقامات کے نام تبدیل کیے جاچکے ہیں۔
NEW YORK:
بھارت میں ہندو انتہا پسندی کا سلسلہ جاری ہے اور اب ایک اور تاریخی شہر کا نام بدلنے کی تیاری کی جارہی ہے۔
مودی کی ہندو انتہا پسند حکومت اپنے ملک و عوام کی ترقی میں تو ناکام ہوگئی۔ ایسے میں وہ سمجھتی ہے کہ ہندو انتہا پسندی کی جذبات کو ابھار کر وہ عوام کی توجہ اپنی ناکامیوں سے ہٹاسکتی ہے۔ اس سلسلے میں مسلمانوں کے نام سے منسوب تاریخی مقامات اور شہروں کے نام تبدیل کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔
ریاست اترپردیش میں بی جے پی کے انتہا وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کے تاریخی شہر علی گڑھ کا نام تبدیل کرکے اس کا نام ہری گڑھ رکھنے کا اقدام کیا جارہا ہے۔ ضلع کی پنچایت نے متفقہ طور پر نام بدلنے کی تجویز کی منظوری دے دی ہے اور ریاستی حکومت و وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ارسال کردی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی اترپردیش کے مختلف مقامات کے نام تبدیل کیے جاچکے ہیں۔ الٰہ آباد کا پریاگ راج ، مغل سرائے کا پنڈت دین دیال اپادھیائے نگر اور فیض آباد کا نام ایودھیا رکھا جاچکا ہے۔
بھارت میں ہندو انتہا پسندی کا سلسلہ جاری ہے اور اب ایک اور تاریخی شہر کا نام بدلنے کی تیاری کی جارہی ہے۔
مودی کی ہندو انتہا پسند حکومت اپنے ملک و عوام کی ترقی میں تو ناکام ہوگئی۔ ایسے میں وہ سمجھتی ہے کہ ہندو انتہا پسندی کی جذبات کو ابھار کر وہ عوام کی توجہ اپنی ناکامیوں سے ہٹاسکتی ہے۔ اس سلسلے میں مسلمانوں کے نام سے منسوب تاریخی مقامات اور شہروں کے نام تبدیل کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔
ریاست اترپردیش میں بی جے پی کے انتہا وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کے تاریخی شہر علی گڑھ کا نام تبدیل کرکے اس کا نام ہری گڑھ رکھنے کا اقدام کیا جارہا ہے۔ ضلع کی پنچایت نے متفقہ طور پر نام بدلنے کی تجویز کی منظوری دے دی ہے اور ریاستی حکومت و وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ارسال کردی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی اترپردیش کے مختلف مقامات کے نام تبدیل کیے جاچکے ہیں۔ الٰہ آباد کا پریاگ راج ، مغل سرائے کا پنڈت دین دیال اپادھیائے نگر اور فیض آباد کا نام ایودھیا رکھا جاچکا ہے۔