سانحہ نوابشاہ کا متاثرہ اسکول 11 روز بعد کھل گیا طلبہ کی حاضری کم

حادثےمیں جاں بحق ہونیوالےطلبا وطالبات کی نشستوں پرانکی تصاویر رکھ کر پھولوں کی پتیاں نچھاور اور خراج عقیدت پیش کیا گیا

نواب شاہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے طلبہ و اساتذہ کی یاد گار تصویر۔ فوٹو: فائل

برائٹ فیوچر پبلک ہائی اسکول دولت پور 11 روز بعد پیر کو کھل گیا۔

پہلے روز بچوں کی حاضری کم رہی، اسمبلی کے دوران حادثے میں جاں بحق 21 طلباء و طالبات، 2 اساتذہ اور اسکول وین ڈرائیور کی روح کے ایصال ثواب کے لیے دعا کرائی گئی۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والے طلبا و طالبات کی کلاس میں ان کے بیٹھنے کی جگہ خالی رہی، اسکول کی فضا پہلے روز سو گوار رہی، اسکول آنیوالے بچوں کے چہروں پر خوشی، شرارت، مسکراہٹ کے بجائے افسردگی تھی۔



حادثے میں جاں بحق ہونے والے طلبا و طالبات کی نشستوں پر انکے ساتھی طالبعلموں نے انکی تصاویر رکھ کر ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔ حادثے میں اسکول کی ہیڈ مسٹریس میڈم ذکیہ بھی شدید زخمی ہو گئی تھی اور وہ تاحال آغا خان اسپتال کراچی میں زیر علاج ہیں۔




حادثے میں جاں بحق آٹھویں کلاس کی ٹیچر شرمین کی بہن کرن بھی آج 11 روز بعد اشکبار، آنکھوں کے ساتھ اسکول پہنچی، پہلے روز پورے اسکول کا ماحول افسردہ رہا، طلبا و طالبات اور اساتذہ سمیت اسکول کے ہر ملازم کی آنکھوں میں آنسو تھے۔



واضح رہے کہ 15 جنوری کو مذکورہ اسکول کی وین نوابشاہ کے قریب قاضی احمد روڈ پر تیر رفتار ڈمپر سے ٹکرا گئی تھی، جس سے21 طلبا، 2 اساتذہ اور ڈرائیور سمیت 24 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
Load Next Story