طالبان سے کوئی دشمنی نہیں بات چیت کے لیے دروازے کھلے ہیں امریکی وزیر دفاع
افغانستان میں صورتحال خطرناک ہے، اگر طالبان نے امریکی فوج پر حملہ کیا تو فیصلہ کن کارروائی کریں گے، امریکی جنرل
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا ہے کہ ہماری طالبان سے کوئی دشمنی نہیں، طالبان کمانڈر سے بات چیت کے دروازے کھلے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار کے مطابق گزشتہ روز وزیر دفاع دفاع لائیڈ آسٹن اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارک ملی نے صدر جو بائیڈن کو افغانستان کی صورتحال سے متعلق بریفنگ دی جس میں امریکی شہریوں کے انخلا کو جلد مکمل کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں امریکی چیف آف اسٹاف مارک ملی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں صورتحال خطرناک ہے، ہمارا مقصد انخلا مکمل ہونے تک کابل ائیرپورٹ کی سیکیورٹی کو برقرار رکھنا ہے تاہم اس دوران اگر طالبان نے حملہ کیا تو ان کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کابل میں امریکی سفارت خانے کی سیکیورٹی کے لیے افواج موجود ہیں، اس کے علاوہ ائیرفورس'B52' اور 'ایف 17' جنگی طیاروں کے ساتھ ہر طرح کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ افغانستان سے نہ صرف امریکی شہریوں کا انخلا مکمل کریں گے بلکہ ہماری افواج کے ساتھ کام کرنے والے افغان شہریوں کو بھی بحفاظت باہر نکالا جائے گا، یہ ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ جنہوں نے ہمارا ساتھ دیا ہم ان کی مدد کریں جب کہ ہماری طالبان سے کوئی دشمنی نہیں، ہمارے طالبان کمانڈرز سے بات چیت کے لیے دروازے کھلے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار کے مطابق گزشتہ روز وزیر دفاع دفاع لائیڈ آسٹن اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارک ملی نے صدر جو بائیڈن کو افغانستان کی صورتحال سے متعلق بریفنگ دی جس میں امریکی شہریوں کے انخلا کو جلد مکمل کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں امریکی چیف آف اسٹاف مارک ملی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں صورتحال خطرناک ہے، ہمارا مقصد انخلا مکمل ہونے تک کابل ائیرپورٹ کی سیکیورٹی کو برقرار رکھنا ہے تاہم اس دوران اگر طالبان نے حملہ کیا تو ان کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کابل میں امریکی سفارت خانے کی سیکیورٹی کے لیے افواج موجود ہیں، اس کے علاوہ ائیرفورس'B52' اور 'ایف 17' جنگی طیاروں کے ساتھ ہر طرح کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ افغانستان سے نہ صرف امریکی شہریوں کا انخلا مکمل کریں گے بلکہ ہماری افواج کے ساتھ کام کرنے والے افغان شہریوں کو بھی بحفاظت باہر نکالا جائے گا، یہ ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ جنہوں نے ہمارا ساتھ دیا ہم ان کی مدد کریں جب کہ ہماری طالبان سے کوئی دشمنی نہیں، ہمارے طالبان کمانڈرز سے بات چیت کے لیے دروازے کھلے ہیں۔